خبرنامہ پاکستان

وزیراعظم نے گرین پاکستان پروگرام کے آغاز کی منظوری دیدی

اسلام آباد ۔(اے پی پی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے پاکستان میں جنگلات اور جنگلی حیات کے شعبوں کی بہتری کے لئے گرین پاکستان پروگرام کے آغاز کی منظوری دیدی ہے جس کے بڑے پہلوؤں میں جنگلی حیات کا تحفظ و انتظام اور جنگلات کے رقبے میں اضافہ سے متعلق اقدامات شامل ہیں ۔جمعہ کو یہاں جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ ملک میں جنگلات اور وائلڈ لائف کے وسائل کو بہترین عالمی مروجہ طریقہ کار کے تحت مناسب طور ترقی دینے کیلئے اقدامات کو یقینی بنایا جائے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس کام کی تکمیل کے لئے تمام متعلقہ وفاقی و صوبائی وزارتوں اور اداروں کو سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ جنگلات کے تحفظ کے مطلوبہ مقاصد پورے کئے جا سکیں اور جنگلی حیات کا تحفظ کیا جا سکے۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے روڈ میپ کی تیاری سے قبل صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد جموں کشمیر سمیت وفاق کی اکائیوں سے مشاورت کی ہے۔ اس اقدام سے جنگلات اور وائلڈ لائف کے شعبوں میں دوررس اصلاحات کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ گرین پاکستان پروگرام کے نمایاں پہلوؤں میں جنگلات کے کم ہوتے ہوئے وسائل کا جائزہ، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور طویل المدت جنگلات کے وسائل کی توسیع کا جائزہ لیناشامل ہے۔ وزیراعظم نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کو ہدایت کی ہے کہ فوری طور پر پاکستان میں زوالوجیکل سروے کو مستحکم بنانے کی تجویز لائی جائے تاکہ پاکستان بھر کی جن جنگلی حیات اور ان کے مسکن کو خطرات ہیں، ان کا مناسب تحفظ ہو سکے۔ وزیراعظم نے جنگلی حیات کے بین الاقوامی مسلمہ مسکن، جن میں خنجراب نیشنل پارک، کھیرتھر نیشنل پارک (سندھ)، ہنگول نیشنل پارک بلوچستان، چترال گول نیشنل پارک (کے پی کے)، لال سہانہ نیشنل پارک اینڈ سالٹ رینج ایریا (پنجاب)، مچھیارہ نیشنل پارک (آزاد جموں کشمیر) اور مارگلہ ہلز نیشنل پارک (آئی سی ٹی) شامل ہیں، کی بحالی اور انتظام کی بھی ہدایات جاری کیں۔ جن جنگلی حیات کو خطرات لاحق ہیں، کے رہن سہن کی جگہوں کے تحفظ کے لئے ادارہ جاتی اور انتظامی اقدامات کئے جائیں گے جس سے مطلوبہ مقاصد کے حصول میں بڑی مدد ملے گی۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی و وزارت سائنس و ٹیکنالوجی پاکستان میں جنگلات کی صورتحال سے متعلق رپورٹ کی تیاری کے لئے معیادی بنیادوں پر جنگلات کے کٹاؤ اور جنگلات کی کمی کا باقاعدہ جائزہ لیں گے۔ پنجاب میں جی آئی ایس لیبارٹری اور کے پی انروائرمنٹ میں فاریسٹ انونٹری سے رپورٹ کی تیاری میں مدد ملے گی جبکہ سپارکو تصاویر کی فراہمی میں فنی معاونت فراہم کرے گا۔ وزیراعظم چین کے گرین وال پروگرام کی طرز پر گرین پاکستان پروگرام کی قیادت کریں گے جس کے تحت ملک میں آئندہ پانچ سالوں کے دوران 10 کروڑ نئے پودے لگائے جائیں گے جن میں پنجاب، خیبرپختوں خوا اور سندھ میں نہروں اور سڑکوں کے اطراف ہزاروں میل شجرکاری شامل ہے، چھانگا مانگا، درپھر، بہاولپور اور سندھ میں شجرکاری کو فروغ دیا جائے گا۔ شجرکاری کے مقامات میں کراچی اور بدین میں مینگروز جنگلات، سندھ میں کھیرتھر کے علاقوں میں جنگلات، بلوچستان میں سلیمان رینجز میں زیارت اور چلغوزہ کے جونیپر فاریسٹ اور گلگت بلتستان، آزاد جموں کشمیر، مری، ہزارہ، کوٹلی ستیاں، مالاکنڈ، فاٹا (اورکزئی، شمالی وزیرستان) شامل ہیں۔ وفاقی حکومت پاکستان میں جنگلات اور جنگلی حیات کے وسائل کی بحالی کے تحت تمام اقدامات اختیار کرنے کے لئے موثر اقدامات کرے گی۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت 50 فیصد فنڈز اور بقیہ 50 فیصد متعلقہ صوبائی حکومت اور علاقے کی جانب سے خرچ کئے جائیں گے۔