خبرنامہ پاکستان

وزیراعظم کو کسی بھی فرد کو بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کی منظوری دینے کا اختیارحاصل ہے:جسٹس افتخارچوہدری

اسلام آباد -(اے پی پی) وفاقی وزیراطلاعات ، نشریات و قانون و انصاف سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو کسی بھی فرد کو بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کی منظوری دینے کا اختیار ہے‘ جسٹس (ر) افتخار محمد چوہدری کو بلٹ پروف گاڑی دینے کی منظوری ان کی ریٹائرمنٹ سے تین ماہ کیلئے دی تھی‘ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف حکومت نے انٹراکورٹ اپیل بھی دائر کی ہوئی ہے۔ جمعہ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر فرحت اللہ بابر‘ سعید غنی اور میر کبیر کے سوالات کے جواب میں سینیٹر پرویز رشید نے ایوان کو بتا یا کہ عدالت عظمیٰ کے ملازمت کے شرائط، جس میں تنخواہ‘ پنشن‘ الاؤنسز اور مراعات شامل ہیں، کا تعین صدر پاکستان کرتے ہیں۔ یہ اختیار صدر پاکستان کو پانچویں جدول کے پیراگراف 2,1 اور 3 کے تحت حاصل ہے جس کا تعین صدارتی حکم نامہ نمبر 2 اور 3‘ 1973ء کے تحت کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ جسٹس (ر) افتخار محمد چوہدری کو کابینہ ڈویژن سے 6000 سی سی (بلٹ پروف) مرسڈیز بینز فراہم کی گئی جس کی منظوری وزیراعظم نے ان کی ریٹائرمنٹ 12 دسمبر 2013ء سے تین مہینے کے لئے دی تھی۔ اس کے لئے شرط یہ تھی کہ پی او ایل اور مینٹی نینس کے اخراجات استعمال کرنے والا خود اٹھائے گا لیکن قانون اور انصاف ڈویژن نے اس سلسلے میں 40 لاکھ 20 ہزار 598 روپے کے اخراجات ادا کئے ہیں، ان میں 6 لاکھ 45 ہزار 569 روپے پی او ایل پر جبکہ 33 لاکھ 75 ہزار روپے مرمت پر خرچ ہوئے ہیں۔ مذکورہ اخراجات اسلام آباد ہائی کورٹ کی تحریری درخواست پر صادر کئے گئے فیصلے کے تحت ادا کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو قانون یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ کسی کو بلٹ پروف گاڑی استعمال کرنے کی منظوری دے اور اس اختیار کے تحت وزیراعظم نے یہ منظوری دی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف حکومت نے انٹرا کورٹ اپیل دائر کی ہے اور اس سلسلے میں عدالت کے فیصلے کے منتظر ہیں، اس فیصلے کی روشنی میں عمل کیا جائے گا۔