خبرنامہ پاکستان

وزیراعظم کیخلاف ریفرنسز مسترد ، اپوزیشن کا مشترکہ اجلاس کل

اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی اور قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی ملاقات میں ریفرنسز کے معاملے پر اسپیکر کے جانبدارانہ رویہ کے خلاف مشاورت و احتجاج کی حکمت عملی طے کرنے کیلئے اپوزیشن کے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس (آج)جمعرات کو خورشید شاہ کے چیمبر میں طلب کرنے پر اتفاق کیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان(آج) قومی اسمبلی میں شرکت کرکے ریفرنسز کے معاملے پر اپنا موقف پیش کریں گے،اسپیکر نے اپنے آپ کو متنازع کرلیا،الیکشن کمیشن کی طرف سے ریفرنسز پر فوری نوٹس،حکومت کو جواب جمع کرانے کیلئے کئی ہفتوں کی مہلت دینا بدنیتی ہے،ہر ادارے کا دراوزہ کھٹکٹھایا،سڑکوں پر آنے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا۔وہ بدھ کو خورشید شاہ سے ملاقات کے بعد عارف علوی کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ اسپیکر کے جانبدارانہ رویے پر ہمارا ساتھ دینے اور واک آؤٹ کرنے پر خورشید شاہ اور اپوزیشن جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں،اسپیکر نے روایات کے برعکس ہماری آواز دبانے کی کوشش کی۔ اسپیکر کو باور کروائیں گے کہ انہیں جانبدارانہ رویہ ترک کرنا ہوگا۔وہ ہاؤس کے کسٹوڈین ہیں،انہیں پارٹی بیس پر فیصلے کرنا اور اپوزیشن کے ساتھ دوہرا معیار ترک کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اسپیکرنے جس طرح ریفرنسز کے معاملے کو ڈیل کیا اس سے تحریک انصاف سمیت پوری قوم حیران ہے،اخبارات میں ایڈیٹوریل چھپے تھے جس میں اسپیکر کے رویے پر اعتراض کیا گیا ۔خورشید شاہ کا بھی یہی خیال ہے کہ اسپیکر نے فیصلے سے اپنے آپ کو متنازع کیا ،اسپیکر یا سارے ریفرنسز کو آگے بھیج دیتے یا سب کو مسترد کردیتے جس کا پانامہ سے تعلق نہیں،اسے کٹہرے میں کھڑا کردیا گیااور جن کا پانامہ میں نام آیا جن پر سارے الزامات ہیں۔ انہیں اسپیکر اور ہاؤس نے شفاف قراردے دیا،الیکشن کمیشن نے ہمارے خلاف ریفرنس پر فوری نوٹس جاری کردیا جبکہ حکومت کو جواب جمع کرانے کیلئے28ستمبر تک کا وقتدے دیا،حکومتی وزرا 5ماہ سے پانامہ معاملے پر میڈیا پر اپنا موقف دیتے رہے،الیکشن کمیشن میں جمع کرانے کیلئے انہوں نے کئی ہفتے کا وقت مانگ لیا،سپریم کورٹ گئے تو فیصلے کا اختیار نہ ہونے کے باوجود رجسٹرار سپریم کورٹ نے ہمارے ریفرنس کو مذاق قرار دیا،نیب نے خاموشی اختیار کی،ایف بی آر 5ماہ خاموش رہا۔ اب حکمت عملی کے تحت نئی پالیسی بنالی۔ بدقسمتی سے اداروں کی تنزلی کا یہ حال ہوگیا ہے کہ ہمارے پاس عوام کی عدالت میں جانے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سینیٹ میں بل لائے تو جملے بازی کی گئی اور قومی اسمبلی میں کاؤنٹر بل لایا گیا،اپوزیشن لیڈر سے ملاقات میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ آج جمعرات کو 10بجے اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں تمام شرکاء اور اسپیکر کے رویے پر حکمت عملی کیلئے مشاورت کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ آج جمعرات کو قومی اسمبلی اجلاس میں عمران خان بھی شرکت کریں گے اور اسپیکر کی جانبداری کے معاملے پر ایوان اور عوام کے سامنے اپنا موقف پیش کریں گے۔(خ م+ا ر)