خبرنامہ پاکستان

وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس کےشرکا نے اپوزیشن کے ٹی او آرزکو معتصبانہ قراردیدیا

اسلام آباد (آئی این پی) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ احتساب سے پہلے کبھی ڈرے ہیں نہ آئندہ ڈریں گے،اپوزیشن کے ٹی او آرز میں صرف مجھے ہدف بنایا گیا،اپوزیشن قرضے معاف کرانے والوں کو بچا رہی ہے،پہلے روز ہی خود کو احتساب کیلئے پیش کر دیا تھا، اپوزیشن کے مطالبے پر چیف جسٹس کو خط لکھا،ٹی او آرز پر اپوزیشن سے مشاورت کے دروازے بند نہیں کئے جائیں گے۔وہ بدھ کویہاں اعلیٰ سطح کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اجلاس سے وفاقی وزراء، مشیروں، قانونی و آئینی ماہرین نے شرکت کی۔ اجلاس میں اپوزیشن کے ٹی او آرز کا جائزہ اور حکومتی حکمت عملی کے امور پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں پانامہ لیکس پر اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کیلئے نکات بھی تیار کئے گئے۔ اجلاس میں ٹی او آرز پر مثبت رد عمل دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اجلاس میں وزراء کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے ابھی تک باضابطہ طور پر ٹی او آرز نہیں بھجوائے۔ اجلاس کے شرکاء کی اکثریت نے اپوزیشن کے ٹی او آرز کو معتصبانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کا پہلے وزیراعظم کے خاندان کے احتساب کا مطالبہ درست نہیں، اجلاس کو وزیر قانون زاہد حامد نے اپوزیشن کے میڈیا پر آنے والے ٹی او آرز پر بریفنگ دی۔ اس حوالے سے وزراء نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی ٹی او آرز ہر لحاظ سے جامع اور واضح ہیں، سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے ٹی او آرز میں پہلے ہی سارے نکات شامل ہیں، اپوزیشن کے ٹی او آرز ذاتی خواہشات پر مبنی لگتے ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ معاملے پر اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ اپوزیشن کی طرف سے باضابطہ ٹی او آروز موصول ہونے کے بعد اتحادی جماعتوں سے رابطے کئے جائیں گے، وزیراعظم کا نام پانامہ لیکس میں شامل نہیں پھر بھی خود کو احتساب کیلئے پیش کرنا خوش آئند ہے۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اپوزیشن کا اپنے ٹی اوز کا مطالبہ سمجھ سے بالاتر اور حیران کن ہے، اپوزیشن کے مجوزہ ٹی او آرز بعض اپنوں کو بچانے کی کوشش ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتساب سے پہلے کبھی ڈرے ہیں نہ آئندہ ڈریں گے،اپوزیشن کے ٹی او آرز میں صرف مجھے ہدف بنایا گیا،اپوزیشن قرضے معاف کرانے والوں کو بچا رہی ہے،پہلے روز ہی خود کو احتساب کیلئے پیش کر دیا تھا، اپوزیشن کے مطالبے پر چیف جسٹس کو خط لکھا،ٹی او آرز پر اپوزیشن سے مشاورت کے دروازے بند نہیں کئے جائیں گے۔(اح)