خبرنامہ پاکستان

وزیراعظم کی نیو کلیئر سمٹ میں عدم شرکت سے پاکستان کے قومی مفاد کو کوئی نقصان نہیں ہوگا:سرتاج عزیز

(اے پی پی)وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے نیو کلیئر سمٹ میں شرکت نہ کرنے سے پاکستان کے قومی مفاد کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔امریکہ بھارت کے ساتھ سول نیو کلیئر تعاون کو معاہدہ کر کے اور مراعات دے کر اس طرح نہ بڑھائے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان عدم توازن مزید بڑھ جائے، بھارت کو کوئی خاص رعایت نہ دی جائے اور جو بھی سہولت دی جائے دونوں ملکوں کے لیے برابری کی سطح پر ہونی چاہیے ۔ان خیالات کا اظہار سرتاج عزیز نے سرکاری ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستانی جوہری ہتھیاروں کی حفاظت کے حوالہ سے اقدامات کو واشنگٹن میں جوہری ہتھیاروں کی سیکیورٹی کے حوالہ سے سمٹ سے قبل وزارتی سطح اور سیکرٹری خارجہ سطح کے اجلاسوں میں سراہا گیا ہے اور پاکستانی اقدامات کی تحسین کی گئی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ لاہور واقعہ کے بعد ملکی ترجیحات کو مد نظر رکھنے کے وزیر اعظم میاں نواز شریف کے اقدام کو امریکی صدر باراک اوبامہ نے سراہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جوہری ہتھیاروں کی سیکیورٹی کے حوالہ سے گزشتہ تین اجلاسوں کے فیصلوں پر پاکستان عملدرآمد کر چکا ہے۔وزیراعظم کی نیو کلیئر سمٹ میں عدم شرکت سے پاکستان کے قومی مفاد کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان نیو کلیئر اور کنونیشنل عدم عدم توازن کے حوالہ سے معاملہ وزیراعظم نواز شریف نے گزشتہ سال اکتوبر میں اور میں نے گزشتہ ماہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات میں اٹھایا ہم نے امریکہ سے کہا ہے کہ بھارت کو سول نیو کلیئر تعاون کا معاہدہ کر کے جو مراعات دی گئی ہیں انہیں اس طرح نہ بڑھائیں کہ دونوں ملکوں کے درمیان عدم توازن اور بڑھ جائے ہم نے کہا ہے کہ ایسا لائحہ عمل بنایا جائے کہ اگر نیو کلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت بھارت کو ملتی ہے تو پھر یہ رکنیت پاکستان کو بھی ملنی چاہیے اس پر اچھی پیش رفت ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف ہے کہ بھارت کو کوئی خاص رعایت نہ دی جائے جو بھی سہولت دی جائے وہ پاکستان اور بھارت دونوں کے لیے برابری کی سطح پر ہونی چاہیے اب تک ہم اس میں کامیاب ہوئے ہیں اور امید ہے کہ آئندہ بھی ہم اپنے مقصد میں کامیاب ہوں گے۔