خبرنامہ پاکستان

وزیراعظم کی چیف جسٹس سے ملاقات انہیں دباؤ میں لانے کی کوشش ہے: اعتزاز احسن

عدالتی ریمارکس

وزیراعظم کی چیف جسٹس سے ملاقات انہیں دباؤ میں لانے کی کوشش ہے: اعتزاز احسن

کراچی:(ملت آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے ملاقات نیب اور ٹرائل کورٹ کو دباؤ میں لانے کی کوشش ہے، یہ ملاقات غیر معمولی پیش رفت ہے جو نہیں ہونی چاہیے تھی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کا وزیر اعظم سے ملاقات سے کئی سوالات اٹھ رہے ہیں، ملاقات کے لیے شاہد خاقان عباسی دو گھنٹے بیٹھے رہے جس سے بری تعبیریں نکل سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے اس ملاقات کی استدعا نہیں کی جانی چاہیے تھی، ملاقات کی درخوات کرنا نا مناسب تھی، التبہ چیف جسٹس کو اپنے فرائض پر یقین دہانی کی ضرورت نہیں ہے، ملاقات میں نواز شریف سے متعلق بات نہیں ہوئی ہوگی یہ کون یقین کر سکتا ہے؟
وزیراعظم کی چیف جسٹس سے دو گھنٹے طویل ملاقات، سپریم کورٹ‌ کا اعلامیہ جاری
رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ ملاقات کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے وضاحتی اعلامیہ جاری کیا گیا جس سے کنفیوژن ہوئی، اس طرح تو باتیں پھیلیں گی اور متعدد سوالات اٹھیں گے، وزیر اعظم شاہد خاقان کو چیف جسٹس کی جانب سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شاہد خاقان 20 بار کہہ چکے ہیں کہ وہ خود کو وزیر اعظم سمجھتے ہی نہیں، جو اپنے آپ کو وزیر اعظم مانتا ہی نہیں انھیں یقین دہانی کرانے کی ضرورت ہی کیا ہے، وزیر اعظم چیئرمین سینیٹ کو تسلیم نہیں کر رہے اور آئین کی پاسداری کی بات کر رہے ہیں۔
عدلیہ کی شاعری کا مطلب ہے کہ ججز خوفزدہ ہیں، اعتزاز احسن
ان کا مزید کہنا تھا کہ (ن) لیگ نوازشریف بچاؤ پارٹی بن کر رہ گئی ہے، نواز شریف کے مقدمات نتیجہ خیز مقام پر پہنچ رہے ہیں۔