خبرنامہ پاکستان

وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست پر سماعت

وزیراعلیٰ سندھ کے

وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست پر سماعت

کراچی:(ملت آن لائن) سندھ ہائی کورٹ میں آج وزیراعلیٰ سندھ مراد رعلی شاہ کے خلاف دائر کردہ توہینِ عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی‘ درخواست میں کہا گیا ہےکہ انہوں نے آئی جی سندھ کو مکمل اختیارات دینے کے عدالتی فیصلے پر عمل نہیں کیا۔ آج سندھ ہائیکورٹ میں و زیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے خلاف ہونے والی توہین ِعدالت کی درخواست کی سماعت میں چیف سیکرٹری سندھ رضوان میمن کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر چیف سیکرٹری سے جواب طلب کرتے ہوئےانہیں 20 فروری تک تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم صادر کردیا ہے۔ بیرسٹر فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ اور کابینہ نے پولیس رولز بنانے کے لیے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا۔
سندھ ہائی کورٹ کا آئی جی سندھ کوعہدے پربرقرار رکھنےکا حکم
فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے کہا کہ آئی جی اے ڈی خواجہ کے تبادلے سے متعلق کیس میں عدالت نے حکومت سندھ کو پولیس رولز وضع کرنے کی ہدایت کی تھی۔سندھ کابینہ کا دو بار اجلاس ہوا لیکن پولیس بنانے سے متعلق کارروائی نہیں کی گئی، فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے کہاکہ عدالت نے پولیس رولز بنانے کے ساتھ آئی جی سندھ کو مکمل اختیارات دینے کا حکم دیا تھا۔ آئی جی سندھ کیس کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئی جی پولیس کی کمانڈ اور آپریشن میں مکمل طور پرخودمختارہیں جبکہ انہیں تعیناتی کے معاملات میں مداخلت سے بھی روکنےکا اختیار ہے۔ عدالت نے تفصیلی فیصلے میں مزید کہا کہ پولیس فورس میں وزرا کی مداخلت نہیں ہونی چاہیے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پولیس میں تقرریاں اور تبادلے کرنے حوالے سے رولز بنائے جائیں۔