خبرنامہ پاکستان

وزیرِاعظم عمران خان کے دورہ بیجنگ سے سی پیک پر کام تیز ہونے کا امکان

اسلام آباد: پاکستانی حکام کی جانب سے امکان ظاہر کیا جارہا ہے وزیرِاعظم عمران خان کے دورہ چین کی وجہ سے پاک چین اقتصادی راہداری اپنی رفتار کو دوبارہ حاصل کرلے گی۔

رپورٹ کے مطابق امکان یہی ظاہر کیا جارہا ہے کہ وزیرِاعظم آئندہ ماہ دورہ بیجنگ کے دوران صنعتی زون، زراعتی تعاون اور مشترکہ معاشی گروپ سے متعلق فریم ورک کے حوالے معاہدے کریں گے۔

ایک سینئر سرکاری حکام سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ امریکا اور مغربی میڈیا میں منفی تشریح کے باوجود عمران خان کا دورہ بیجنگ پاکستان میں سیاسی مسائل کی وجہ سے سست روی کے شکار ہونے والے سی پیک منصوبے کو دوبارہ تیز کرنے میں مدد دے گا۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک معاہدوں کو عملی جامہ پہنائیں گے جس کا آغاز خیبرپختونخوا میں پشاور کے نزدیک رکشئی کے مقام پر اسپیشل اکنامک زون کی تعمیر سے ہوگا۔

اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ طور پر مشترکہ رابطہ کونسل (جے سی سی) کے سوشل سیکٹر مشترکہ ورکنگ گروپ کے دستاویزات پر دستخط کیے جائیں گے، جبکہ دونوں ممالک کے حکام ان دستاویزات کو حتمی شکل دینے پر کام کر رہی ہیں۔

واضح رہے کہ چین کے وزیرِزراعت نے حال ہی میں دونوں ممالک کے درمیان زراعت کے شعبے میں باہمی مفادات کو بڑھانے کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

دونوں حکومتوں کی جانب سے اس شعبے میں تعاون کو ملازمت کے مواقع پیدا کرنے اور فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے مترادف سمجھا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ چین کے نائب وزیر برائے زراعت ماآئےگو نے رواں ہفتے وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات خسرو بختیار سے ملاقات کی تھی جس میں دونوں ممالک کے درمیان زرعی شعبے میں تعاون بڑھانے سے متعلق زیرِ غور آئے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر خسرو بختیار نے بتایا کہ دونوں ممالک ممالک کے درمیان زرعی شعبے میں تعاون سے فصلوں کی پیداوار بڑھانے، دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی اور تجربے کا تبادلہ، ڈیری اور لائیو اسٹاک جیسے مسائل پر توجہ دی جائے گی۔

مذکورہ ملاقات کے دوران سیکریٹری پلاننگ ظفر حسن، پراجیکٹ ڈائریکٹر سی پیک حسان داود اور دیگر حکام نے شرکت کی تھی۔