وفاقی حکومت اور وزارتوں کے صوابدیدی اختیارات ختم سرکاری افسران کیلئے بیرون ملک تقرری سے پہلے تحریری ٹیسٹ پاس کرنا لازم قرار ، مدت ملازمت میں صرف دو بار بیرون ملک پوسٹنگ ملے گی،انسانی حقوق کی تعلیم، آگاہی اور تحقیق کیلئے 40کروڑ روپے کی رقم فراہم کی جائے گی،40کروڑ میں سے 15کروڑ روپے رواں مالی سال جبکہ 25کروڑ روپے آئندہ مالی سال میں فراہم کئے جائیں گے، پالیسی کے نکات
اسلام آباد (آئی این پی)وزیر اعظم نواز شریف نے سرکاری افسران کی بیرون ملک تقرریوں کیلئے نئی پالیسی اورملک میں انسانی حقوق کی بہتری کے لائحہ عمل کے مسودے کی منظوری دیدی، وفاقی حکومت اور وزارتوں کے صوابدیدی اختیارات ختم کر دئیے گئے،سرکاری افسران کے لیے بیرون ملک تقرری سے پہلے تحریری ٹیسٹ پاس کرنا لازم قرار دیدیا گیا ، مدت ملازمت میں صرف دو بار بیرون ملک پوسٹنگ ملے گی۔ انسانی حقوق کی تعلیم، آگاہی اور تحقیق کیلئے 40کروڑ روپے کی رقم فراہم کی جائے گی،40کروڑ میں سے 15کروڑ روپے رواں مالی سال جبکہ 25کروڑ روپے آئندہ مالی سال میں فراہم کئے جائیں گے۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کووزیر اعظم نواز شریف نے سرکاری افسران کی بیرون ملک تقرریوں کیلئے نئی پالیسی اورملک میں انسانی حقوق کی بہتری کے لائحہ عمل کے مسودے کی منظوری دیدی۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کووزیراعظم نے بیرون ملک تقرریوں و تعیناتیوں کے حوالے سے دفتر خارجہ کو پالیسی گائیڈ لائن جاری کی ہے پالیسی گائیڈ لائن کا مقصد تقرریوں و تعیناتیوں میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانا ہے، پالیسی کی گائیڈ لائن کا اطلاق سفارتخانوں ، علاقائی اور عالمی تنظیموں میں تقرریوں و تعیناتیوں پر ہو گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے پالیسی گائیڈ لائن پر من و عن عملدرآمد کی ہدایت کی ہے، متعلقہ وزارت بیرون ملک تعیناتی یا تقرری کے حوالے سے آسامی کی نشاندہی کرے گی، تعیناتی کیلئے نامزد افسر مطلوبہ قابلیت، تجربے اور مہارت کا حامل ہونا چاہیے۔متعلقہ وزارت آسامیوں کیلئے چناؤ کے عمل کو میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنائے گی۔پالیسی کے مطابق بیرون ملک تمام خالی آسامیوں سے متعلقہ وزارت کے افسران کو آگاہ کیا جائے گا، آئندہ ایک سال میں بھی خالی ہونے والی آسامی کے بارے میں بھی آگاہ کیا جائے گا، بیرون ملک تعیناتی کیلئے تحریری امتحان پاس کرنا لازمی ہو گا،پالیسی کے مطابق متعلقہ وزارت لمز لاہور یا آئی بی اے کراچی کے ذریعے تحریری امتحان منعقد کرے گی، تحریری امتحان میں 60 فیصد نمبر حاصل کرنا ضروری ہوں گے، کامیاب ہونے والے امیدوار وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی کو انٹرویو دیں گے، میرٹ میں تحریری امتحان کے 80 جبکہ انٹرویو کے 20فیصد نمبر ہوں گے، آسامیوں کو باقاعدہ مشتہر کر کے درخواستیں طلب کی جائیں گی، میرٹ کی بنیاد پر منتخب ہونے والے امیدواروں کی تقرریاں کی جائیں گی، بیرون ملک تعیناتی کے دورانیے میں ہرگز توسیع نہیں ہو گی، مدت ملازمت کے دوران متعلقہ وزارت کا افسر صرف دو مرتبہ بیرون ملک تعینات ہو سکے گا، بیرون ملک تعیناتیوں کے درمیان کم از کم تین سال کا وقفہ ہو گا۔پالیسی کے مطابق وزیراعظم کی منظوری کے بغیر پالیسی گائیڈ لائن میں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی،بیرون ملک خالی آسامیوں کو پر کرنے کی ذمہ داری متعلقہ وزارت کے سیکرٹری پر ہو گی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے ملک میں انسانی حقوق کی بہتری کے لائحہ عمل کے مسودے کی منظوری دے دی،انسانی حقوق کی تعلیم ، آگاہی اور تحقیق کیلئے 40 کروڑ روپے کی رقم فراہم کی جائے گی، 15کروڑ روپے رواں مالی سال جبکہ 25کروڑ روپے آئندہ مالی سال میں فراہم کئے جائیں گے،انسانی حقوق کے قومی ادارے کو پی ایس ڈی پی سے رواں سال 10کروڑ روپے دیئے جائیں گے، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیومن رائٹس کو آئندہ مالی سال میں 15کروڑ روپے دیئے جائیں گے۔انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا شکار غریب افراد کو قانونی معاونت فراہم کی جائے گی۔قانونی معاونت کیلئے انڈونمنٹ فنڈ میں رواں مالی سال 10 کروڑ روپے دیئے جائیں گے۔وزارت انسانی حقوق انڈونمنٹ فنڈز کے شفاف استعمال کیلئے گائیڈ لائنز مرتب کرے گی۔