خبرنامہ پاکستان

وزیر خارجہ خواجہ آصف کی افغان سفارتخانے آمد

وزیر خارجہ خواجہ آصف کی افغان سفارتخانے آمد

اسلام آباد:(ملت آن لائن) وفاقی وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ دہشت گردی پاکستان اور افغانستان کا مشترکہ چیلنج ہے اور یہ جنگ دونوں ملکوں نے مل کر لڑنی ہے۔ خواجہ آصف نے اسلام آباد میں واقع افغانستان کے سفارتخانے میں افغان سفیر عمر زاخیل وال سے ملاقات کی اور حالیہ دھماکوں میں افغان شہریوں کی ہلاکت پر تعزیت کی۔
وزیر خارجہ نے افغان سفارتخانے میں تعزیتی کتاب میں اپنے تاثرات بھی درج کیے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ افغانستان میں 3 بڑے دہشت گرد حملے ہوئے، جن میں مجموعی طور پر 100 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ بعدازاں افغان سفیر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان دکھ کی اس گھڑی میں افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ‘دہشت گردی کے خلاف پاکستان، افغانستان کی جو مدد کر سکتا ہے کرے گا’۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ‘دہشت گردی کے خلاف یہ ہماری مشترکہ جنگ ہے اور پاکستان اور افغانستان نے یہ جنگ مل کر لڑنی ہے’۔
‘افغانستان میں حالات کی خرابی کا الزام پاکستان کو نہیں دیا جاسکتا’
ان کا کہنا تھا کہ ‘کوئی تیسرا فریق پاکستان اور افغانستان کی معاونت تو کرسکتا ہے لیکن مسئلہ ہم نے خود حل کرنا ہے’۔ وزیر خارجہ نے بتایا کہ کل افغانستان سے آنے والے وفد کی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات ہوئی، جس کے دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ اور دہشت گرد عوامل کو ختم کرنے پر بات ہوئی۔ اس موقع پر افغان سفیر نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کی سفارتخانے آمد پر تشکر کا اظہار کیا اور کہا کہ ‘دکھ کی اس گھڑی میں افغانستان کے ساتھ کھڑے ہونے پر پاکستان کے شکرگزار ہیں’۔ عمر زاخیل وال کا کہنا تھا کہ ‘دہشت گردی افغانستان اور پاکستان کا مشترکہ خطرہ ہے اور مسائل کے حل کے لیے افغانستان اور پاکستان میں دو طرفہ بات چیت ضروری ہے’۔