خبرنامہ پاکستان

وسیم اخترکیساتھ مشرف کوملوث کیوں نہیں کیا جارہا، نہال ہاشمی

اسلام آباد:(اے پی پی) مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی نے کہا ہے سانحہ 12 مئی کے 9 برس بعد وسیم اخترکے ساتھ پرویزمشرف اورمصطفی کمال کو ملوث کیوں نہیں کیا جا رہا۔ سرکاری ملازمین کو سیاسی فیصلے نہیں کرنے چاہئیں، پی پی پی سندھ کے ساتھ حلوائی کی دکان اور داداجی کی فاتحہ جیسا سلوک کر رہی ہے۔ قائم علی شاہ بھی صوبہ چلاسکتے تھے مگران کے اوپر6 ڈی فیکٹو وزیراعلی تھے۔کے پی کے حکومت بنی گالہ اورسندھ حکومت دبئی سے چلائی جارہی ہے۔ پیپلپزپارٹی کے کریم خواجہ نے کہا کہ حکومت نے کوئی رپورٹ افشا نہیں کی، پرویزمشرف سانحہ 12مئی کے مرکزی ملزم ہیں، ارباب رحیم، مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی سے بھی تفتیش کی جائے، سندھ میںپنجاب سے اچھی حکمرانی ہے۔ پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان نے کہا کہ وسیم اخترکے دور میں کوئی آواز نہیں اٹھا سکتا تھا، انھیں صفائی کا موقع ملناچاہیے۔ اُس وقت کے وزیراعلیٰ سے بھی تفتیش ہونی چاہئے۔ وزیراعلیٰ سندھ کی تبدیلی سے کچھ نہیں ہوگا، کرپشن کابازاراسی طرح گرم رہے گا، ریموٹ کنٹرول زرداری کے پاس ہے۔ ایم کیوایم کے علی رضاعابدی نے کہا کہ وسیم اختر اگلی پیشی پر پولیس کی طرف سے جاری اعتراف نامے کی تردیدکردیں گے۔ عاصم حسین اور صولت مرزا کے بھی وڈیو بیان آئے مگرعدالت میں پیشں نہیں کیے گئے۔ 12 مئی کے واقعے پر جوڈیشل کمیشن بنناچاہیے، مقدمہ خراب کرنے کے بجائے جے آئی ٹی بنائی جائے۔ سب سے پہلے فائرنگ متحدہ کی ریلی پرہوئی تھی۔ 27 دسمبر بھی ہوامگربات صرف 12مئی کی ہوتی ہے۔ میئر کو اختیار دینے کے بجائے جیل میں ڈال دیاگیا۔