خبرنامہ پاکستان

وفاقی حکومت نےفوج کو دہشتگردوں کیخلاف اہم فیصلوں پرمجبورکیا: چانڈیو

کراچی/حیدرآباد(آئی این پی)مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے فوج کو دہشتگردوں کیخلاف اہم فیصلوں پر مجبور کیا اور سندھ حکومت بھی پاکستان کا حصہ ہے تو لال دائرہ کیوں لگایا گیا ،کراچی آپریشن کی منطوری وفاقی حکومت نے دی تھی،جمہوریت کے دشمنوں نے وزیرداخلہ سندھ پر جھوٹا الزام لگایا ،چوہدری نثار جمہوریت مخالفین سے بہت پیار کرنے والے ہیں، ان کو وزیر اعلیٰ سے بات کرنا چاہیے نہ کہ میڈیا سے۔بدھ کو صوبائی مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیونے میڈیا سے گفگتو کرتے ہوئے کہا کہ قومی مسائل پر قیادت سے مشاورت ضروری ہوتی ہے،پارٹی کے اعتماد کے بغیر حکومت کیسے کام کرسکتی ہے، وزیراعلیٰ کا پارٹی قیادت کو اعتماد میں لینا کوئی بری بات نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ فرمائشی پروگرام پر معاملات نہیں چلائے جاسکتے۔ جمہوریت کے دشمنوں نے وزیرداخلہ سندھ پر جھوٹا الزام لگایاہے۔مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ الزام لگانے پر شرم نہیں آئی،معافی پر بھی نہیں آنی چاہیے،وفاقی حکومت تذبذب کا شکار رہتی ہے اور وفاق نے فوج کو دہشتگردوں کے خلاف اہم فیصلوں پر مجبور کیا ہے،سندھ حکومت بھی پاکستان کا حصہ ہے،لال دائرہ کیوں لگایا گیا ہے،کراچی آپریشن کی منطوری وفاقی حکومت نے دی اور سندھ میں آپریشن کا دائرہ بڑھانے کا مطالبہ کیا جارہاہے۔انہوں نے کہا کہ اویس شاہ کی بازیابی پر جمہوریت کے دشمنوں کو سبق مل گیا ہے اور چیف جسٹس کا بیٹاآگیا تو وہ لوگ شرمندہ ہورہے ہیں،چوہدری نثار جمہوریت مخالفین سے بہت پیار کرنے والے ہیں اور چوہدری نثار کو وزیراعلیٰ سے بات کرنا چاہیے تھی نہ کہ میڈیا سے۔مولابخش چانڈیو نے کہا کہ چوہدری نثار وفاقی وزیر داخلہ ہیں، بردباری سے کام لینا چاہیے،جب بھی ایسا موقع آتا ہے سنسنی خیز ماحول بنایا جاتا ہے،چوہدری نثار ہمیشہ تذبذب کا شکار رہتے ہیں،موقع پر فیصلہ نہیں کرتے، آپکی پالیسی،اچھا رویہ اور بولنا چال سندھ حکمت کیلئے نہیں ،کراچی آپریشن کی منظوری وزیراعظم اور تمام جماعتوں نے دی تھی، اگر سندھ میں آپریشن کی خواہش ہے تو انکی نیت اچھی ہے۔انہوں نے کہا کہ کیامیرپور،بدین اور تھرپارکر کی صورتحال کراچی جیسی ہے اور سندھ میں کراچی جیسے حالات نہیں ہیں،لاڑکانہ کے واقعات کے حقائق سامنے آجائیں گے اور لاڑکانہ کے واقع کو بنیاد بنا کر سندھ میں نہیں جاسکتے،وزیراعلیٰ کا قیادت سے اعتماد لینا غیر قانونی آئینی طریقہ نہیں ہے۔(خ م)