خبرنامہ پاکستان

ووٹرز فہرستوں پر نظرثانی مہم 15جنوری سے شروع کی جائیگی، الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن کا سمندر

ووٹرز فہرستوں پر نظرثانی مہم 15جنوری سے شروع کی جائیگی، الیکشن کمیشن

اسلام آباد:(ملت آن لائن) الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے لیے ووٹرز فہرستوں پر نظرثانی مہم 15جنوری سے شروع کی جائیگی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آئندہ عام انتخابات کے لیے ووٹرز فہرستوں پر نظرثانی مہم 15 جنوری سے شروع کی جائیگی جس کے بعد ووٹرز کی تعداد 10 کروڑ 40 لاکھ تک پہنچ جائیگی، اس کے علاوہ گھر گھر تصدیق کے دوران 73 لاکھ 60 ہزار نئے ووٹرز کا اندراج کیا جائے گا اور انتخابی فہرستوں سے انتقال کر جانے والے 9 لاکھ 23 ہزار افراد کے نام نکال دیئے جائیں گے۔ گزشتہ ہفتے چیف الیکشن کمیشن کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا تھا جس میں آئندہ عام انتخابات کے لیے تیاریوں پر غور کیا گیا تھا۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندیوں کے لئے متعلقہ حکام سے نقشے اور دیگر ضروری مواد بھی طلب کرلیا تھا۔

……………..

….اس خبر کو پڑھیے….

امریکہ نے شمالی کوریا کو بڑا جھٹکا دیدیا،سنبھلنا مشکل

واشنگٹن (ملت آن لائن)امریکہ نے دو شمالی کوریائی اہلکاروں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں کیونکہ امریکہ کا دعویٰ ہے کہ ان دو افراد نے جوہری میزائلوں کی تیاری میں مدد کی۔امریکی محکمہِ خزانہ نے کم جونگ سک اور ری پیونگ چول نامی دو رہنماؤں کو شمالی کوریا کے بلسٹک میزائل پروگرام کے اہم کردار قرار دیا ہے۔یاد رہے کہ شمالی کوریا نے میزائل تجربے کے بعد اقوام متحدہ کی جانب سے جمعے کے روز عائد کی گئی تازہ پابندیوںکو ‘جنگی اقدام’ قرار دیا تھا۔جبکہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان پابندیوں کا خیر مقدم کرتےہوئے اسے ‘دنیا کی امن کی خواہش’ سے تعبیر کیا تھا۔خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے جمعے کو پیانگ یانگ کی جانب سے میزائل تجربے کے جواب میں یہ نئی پابندیاں عائد کی تھیں۔امریکی قرارداد کے مسودے میں شمالی کوریا کی تمام تیار پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات 90 فیصد تک کم کرنا شامل ہے۔تازہ ترین امریکی پابندیوں کے نتیجے میں اب دونوں شمالی کوریائی اہلکار امریکہ میں کسی قسم کی بھی مالی لین دین نہیں کر سکیں گے اور اگر ان کے امریکہ میں کوئی اثاثے ہوئے تو انھیں منجمد کر لیا جائے گا۔ان دونوں اہلکاروں کو اکثر تصاویر میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ آن کے ہمراہ دیکھا جا سکتا ہے۔نئی پابندیوں کی چین نے بھی حمایت کی ہے تاہم بیجنگ نے کوریائی جزیرہ نما میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے بات چیت کی اپیل بھی کی ہے۔خیال رہے کہ شمالی کوریا پر پہلے ہی امریکہ، اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی جانب سے کافی پابندیاں لگائی جا چکی ہیں۔امریکہ 2008 سے شمالی کوریا پر پابندیاں لگا رہا ہے۔ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام سے منسلک افراد اور کمپنیوں کے اثاثے منجمد کیے گئے ہیں۔