خبرنامہ پاکستان

پارلیمنٹ کا بائیکاٹ نواز شریف کیخلاف تھا، اردوان کے نہیں: عمران

اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) پاکستان تحریک اںصاف کے چیئرمین عمران خان کا بنی گالا میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم نے ترک صدر کا نہیں بلکہ نواز شریف کا بائیکاٹ کیا۔ ہمیں رجب طیب اردوان کی موجودگی میں پارلیمنٹ اجلاس میں جانا چاہیے تھا لیکن ہمارا بائیکاٹ ان کیخلاف نہیں بلکہ نواز شریف کیخلاف تھا کیونکہ ہم انھیں وزیر اعظم ہی تسلیم نہیں کرتے۔ عمران خان کا پاناما کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ سپریم کورٹ کی کارروائی پر مطمئن ہیں۔ عدالت عالیہ میں پاکستان کے چیف ایگزیکٹو کا احتساب ہو رہا ہے۔ جج صاحبان خود چاہتے ہیں کہ پاناما لیکس کا فیصلہ جلد کیا جائے۔ یہ ایسا کیس ہے جس کی مثال پاکستان میں نہیں ملتی۔ ایسا کیس کبھی سپریم کورٹ میں نہیں سنا گیا۔ اس کیس سے پاکستان کی تاریخ بدل جائے گی۔ کیس کا جو نتیجہ ہوگا وہ پاکستان کیلئے مثبت ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے جو سپریم کورٹ میں بیان دیے ان میں فرق ہے۔ ججز نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کو جواب کروانا ہے۔ اب قطری شہزادے کے خط سے کئی باتیں نکلیں گی تو جواب جمع کروانا پڑے گا۔ ہمار اصل کیس وزیر اعظم کا جھوٹ پکڑنا ہے۔ وزیر اعظم کا جھوٹ ثابت ہو گیا تو بڑی بات ہے۔ چیئرمین تحریک اںصاف نے حکومتی وزراء کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں شریف فیملی کا کیس چل رہا ہے لیکن وہاں حکومتی وزراء کی موجودگی کا کیا مطلب ہے؟ یہ حکومتی نہیں بلکہ ایک خاندان کا کیس ہے۔ جمہوریت میں وزراء کا کام کسی خاندان کی کرپشن کا دفاع کرنا نہیں ہوتا۔