خبرنامہ پاکستان

پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ کو طلب کیا جائے، کپیٹن صفدر کا اسمبلی میں بل پیشپاناما جے آئی ٹی کے سربراہ کو طلب کیا جائے، کپیٹن صفدر کا اسمبلی میں بل پیش

نیب نے کیپٹن (ر) صفدر

پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ کو طلب کیا جائے، کپیٹن صفدر کا اسمبلی میں بل پیش

اسلام آباد:(ملت آن لائن) مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی اور نااہل وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے پاناما کیس کی جے آئی ٹی کے سربراہ کو قومی اسمبلی کی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا بل جمع کروادیا۔ نااہل وزیراعظم کے داماد کپیٹن ریٹائرڈ صفدر نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں بل پیش کیا جس میں انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی سے استدعا کی کہ پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو 2 فروری کو ایوان میں طلب کیا جائے۔ کپیٹن (ر) صفدر نے بل پیش کرنے کے بعد اپنی تقریر میں دعویٰ کیا کہ ’واجد ضیاء نے مجھ پر بے بنیاد الزامات عائد کیے جس کی وجہ سے میرا استحقاق مجروح ہوا‘۔ انہوں نے بل میں استدعا کی کہ واجد ضیا کو قومی اسمبلی میں کمیٹی کے سامنے طلب کیا جائے اور پھر اُن سے ہر بات کا جواب طلب کیا جائے۔
احتساب عدالت میں نواز شریف کی اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع
واضح رہے کہ پاناما تفتیش کے دوران جے آئی ٹی نے انکشاف کیا تھا کہ کپیٹن صفدر کو نااہل وزیراعظم کے صاحبزادے کی آفشور کمپنی ماہانہ 15 سو ریال بطور جیب خرچ ادا کرتی ہے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی تفتیش کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے کر اُس کمیٹی کی سربراہی واجد ضیاء کے سپرد کی تھی، جے آئی ٹی نے شریف خاندان اور سابق وفاقی وزیر خزانہ کے خلاف نیب ریفرنس دائر کرنے کی تجویز دی تھی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے نوازشریف کی نااہلی کا فیصلہ آنے سے قبل ہی مسلم لیگ ن کے رہنما جے آئی ٹی کو متنازع بنانے کی کوشش کرتے آئے ہیں، مختلف مقامات پر انہوں نے تفتیشی ٹیم پر سنگین الزامات بھی عائد کیے تھے۔
اثاثہ جات ریفرنس: اسحاق ڈار کےخلاف گواہ سدرہ منصور کا بیان قلمبند
عدالت عالیہ سے فیصلہ آنے کے بعد نااہل نوازشریف نے بھی ججز کا فیصلہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے عوامی سطح پر عدلیہ مخالف مہم کا آغاز کردیا جبکہ اُن کی صاحبزادی بھی ججز کے بارے میں توہین آمیزبیانات دیتی نظر آتی ہیں۔