خبرنامہ پاکستان

پاناما لیکس کے بعد موزیک فونسیکا کا آپریشنز بند کرنے کا اعلان

پاناما لیکس کے

پاناما لیکس کے بعد موزیک فونسیکا کا آپریشنز بند کرنے کا اعلان

لاہور:(ملت آن لائن) پاناما پیپرز لیکس کے باعث عالمی شہ سرخیوں میں آنے والی فرم موزیک فونسیکا نے آپریشنز بند کرنے کااعلان کردیا۔ کمپنی کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا کہ حکام کی کارروائیوں اور میڈیا مہم سے کمپنی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ موزیک فونسیکا نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ سرکاری و نجی گروپس کی درخواستوں کو نمٹانے کے لیے چھوٹا گروپ کام جاری رکھےگا۔ واضح رہے کہ اپریل 2016 میں پاناما اسکینڈل سامنےآیا تھا، جس میں کمپنی کی ایک کروڑ 15 لاکھ ڈیجیٹل فائلز لیک ہوئی تھیں اور لاکھوں آف شور کمپنیوں کی دستاویزات منظرعام پر آئی تھیں۔ اس اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد کمپنی نے گزشتہ سال اگست میں بیرون ملک زیادہ تر دفاتر بند کردیئے تھے۔
……………………….
اس خبر کو بھی پڑھیے…وزیرمملکت طلال چوہدری پر توہین عدالت کی فرد جرم عائد

اسلام آباد:(ملت آن لائن) سپریم کورٹ نے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری پر عدلیہ مخالف بیان بازی کرنے پر توہین عدالت کی فرد جرم عائد کردی۔ جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے آغاز پر طلال چوہدری کے خلاف فرد جرم عائد کرنے سے متعلق کارروائی شروع ہوئی تو ان کے وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ یہ چارج فریم نہیں ہوسکتا جس پر جسٹس اعجاز افضل خان نے ریمارکس دیے کہ ہم نے آج ہی چارج فریم کرنا ہے۔ اس موقع پر طلال چوہدری نے عدالت سے استدعا کی کہ گزشتہ روز ہونے والے توہین عدالت سے متعلق فیصلے درخواست کے ساتھ لگانا چاہتا ہوں، چارج بذات خود ایک دھبہ ہے۔
سپریم کورٹ نے طلال چوہدری کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا
جس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ نہیں یہ دھبہ نہیں ہے، ہم آپ کو سنیں گے اگر کیس نہ بنا تو چھوڑ دیں گے اور آپ کو حتمی دلائل کا موقع دیا جائے گا۔ جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ ہر طرح کے کیسز کی اپنی نوعیت ہوتی ہے، آپ جن فیصلوں کا حوالہ دے رہے ہیں دیکھنا ہے وہ اس کیس سے مماثلت رکھتے ہیں۔ طلال چوہدری کے وکیل کے دلائل کے بعد عدالت نے ان پر توہین عدالت کی فرد جرم عائد کرتے ہوئے اس کی نقل فراہم کردی۔ جسٹس اعجاز افضل خان نے کہا کہ کچھ ایسے کیسز بھی ہیں جن پر چارج فریم ہونے کے بعد بھی کچھ نہیں ہوتا، آپ کا کیس تفصیل سے سنا جائیگا اور آپ کے موکل کو کسی عدالتی فیصلے سے فائدہ ہوا تو ضرور دینگے جب کہ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 27 مارچ تک ملتوی کردی۔