خبرنامہ پاکستان

پانامہ لیکس؛تحقیقات کی جانی چاہئیں؛ خورشید شاہ،اعتزاز احسن اورقمرزمان

سکھر (آئی این پی) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں خورشید شاہ، اعتزاز احسن اور قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ تحقیقات کی جانی چاہئیں کہ آف شور کمپنیاں کب اور کیسے بنیں،پیسہ کہاں سے آیا،پانامہ لیکس میں ہمارا نام ہوتا تو قیامت گزر جاتی، پاکستان میں (ن)لیگ کی قیادت اور نواز شریف ہر چیز سے مبرا ہے، شریف خاندان کا 1994-96 میں انکم ٹیکس صفر تھا تو پھر یہ اثاثے کہاں سے آئے۔ منگل کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ پانامہ لیکس بارے رحمان ملک اپنا جواب خود دیں گے، یہ لوگ آف شور کمپنیاں رکھتے کیوں ہیں؟، مجھے تو یہ بھی معلوم نہیں کہ آف شور کمپنیاں کیا ہوتی ہیں، اگر آف شور کمپنیاں ہیں تو ڈکلیئر کیوں نہیں کرتے، رحمان ملک کو خود پر لگنے والے الزامات کا جواب دینا چاہیے، ہماری اور عام آدمی کی شور کمپنیاں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن نے واضح طور پر نیب اور ایف آئی اے کو 21 کا کہا ہے، تحقیقات کریں کہ آپ شور کمپنیاں کب بنیں، کیسے بنیں اور ان کیلئے پیسہ کہاں سے آیا ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنماء قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پانامہ لیکس میں ہمارا نام ہوتا تو قیامت گزر جاتی، ہمارے خلاف تو سوموٹوایکشن لئے جاتے ہیں، اب کیو ایکشن نہیں لیا جاتا، پانامہ لیکس کے آنے کے بعد دنیا بھر میں حکومتوں نے تحقیقات شروع کر دیں، پاکستان میں نواز شریف اور (ن) لیگ کی قیادت ہر چیز سے مبرا ہے، شریف خاندان کیلئے الگ قانونی ہے اور ہمارے لئے الگ ہے، دیکھنا ہو گا کہ اس معاملے پر نیب اور دیگر ادارے کیا کرتے ہیں، شریف خاندان نے کمپنیز1994ء اور 1996ء سے بنائی ہوئی تھیں۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماو سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کی پریس کانفرنس کے دوران الفاظ میں کوئی سچائی نہیں تھی، وہ پریس کانفرنس کے دوران شرمندہ نظر آ رہے تھے، ابھی تو ایک فرم کے کاغذات سامنے آئے ہیں، ہزاروں ابھی باقی ہیں، پرویز رشید بیچارے اپنی ڈیوٹی دے رہے ہیں، شریف خاندان کا 1994-96 میں انکم ٹیکس صفر تھا تو پھر یہ اثاثے کہاں سے آئے، حسین نواز جواب دیں اربوں روپے کہاں سے آئے۔(اح)