خبرنامہ پاکستان

پاکستان، بھارت میچ کی اجازت نہیں دیں گے، شیوسینا نے دستی بم حملے، پچ کھودنے کی دھمکی دے دی

ممبئی:(آئی این پی )بھارتی انتہا پسند جماعت شیوسینا نے پاکستان، بھارت میچ رکوانے کیلئے دستی بم حملے اور پھر پچ کھودنے کی دھمکی دیدی، بھارتی حکمران جماعت بے جے پی نے شیوسینا کی حمایت کر دی۔ انتہا پسندوں کی دھمکیوں کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم کی سکیورٹی میں غیرمعمولی اضافہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق دھرم شالہ میں پاکستان بھارت ٹی ٹونٹی مقابلہ منسوخ کرانے کے بعد ہندو انتہا پسند رہنما اب کولکتہ میں شیڈول مقابلہ رکوانے کے لئے بم پھینکنے کی دھمکیاں دینے لگے ہیں۔ ہندو انتہا پسند تنظیم شیوسینا کے سربراہ اودے ٹھاکرے نے بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے شہر چندرا پور میں شیوسینا کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ٹیم کو پاکستان کے ساتھ میچ کھیلنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے کیونکہ بارڈرز پر بمباری ہو رہی ہے، بم اور کرکٹ ایک ساتھ نہیں ہو سکتے۔ ہم بھی پاکستانی ٹیم پر بال کی بجائے بم پھینکیں گے۔ وہ دھرم شالہ میں پاکستان بھارت میچ نہ ہونے دینے پر ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ کو شاباشی پیش کرتے ہیں اور کولکتہ میں شیڈول مقابلے پر ان کا بھارتی حکومت سے سوال ہے کہ آخر پاکستان سے کھیلنے کی ضرورت کیا ہے؟ انتہا پسند ہندوئوں نے پھر دھمکی دی ہے کہ وہ کولکتہ میں بھی میچ نہیں ہونے دیں گے اور اگر ایسی کوشش کی گئی تو میچ سے قبل ایڈن گارڈن کی پچ کھود دیں گے۔انتہا پسند ہندو جماعت اے ٹی آئی ایف کا کہنا ہے کہ بھارت میں کسی صورت پاکستان کو میچ نہیں کھیلنے دیں گے کیونکہ پاکستان کی میزبانی کرنے سے بھارتی فوج اور حکومت کی بے عزتی ہو گی۔ کپتان دھونی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کی جانب سے پٹھان کوٹ کے ملزمان اور حافظ سعید کو بھارت کے حوالے کرنے تک پاکستانی ٹیم کے ساتھ کرکٹ کھیلنے سے انکار کردیں۔ بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے رہنما سبرامنیم سوامی نے شیوسینا کے پاکستانی کرکٹ ٹیم پر حملے کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کو بھارت میںکھیلنے کی اجازت دینا حکومت کی بڑی غلطی ہے، پاکستانی کرکٹ ٹیم جب بھی بھارت آتی ہے تو پاکستانی خفیہ ایجنسی کے لوگ بھی شائقین کے نام پر یہاں آجاتے ہیں۔ بھارت میں پاکستانی ٹیم کو انتہا پسندوں کی دھمکیوں کے بعد سکیورٹی میں غیرمعمولی اضافہ کر دیا گیا۔ بھارت کی تین سکیورٹی ایجنسیاں صورتحال کو مانیٹر کر رہی ہیں۔ پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط مسلسل بھارتی حکام سے رابطے میں ہیں۔ بھارتی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ سکیورٹی میں کوئی کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔ بھارتی وزارت داخلہ کا سکیورٹی کے حوالے سے اہم اجلاس آج ہو گا۔ بھارتی حکمران جماعت کے رہنما وجے جولی نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان امن چاہتا ہے۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے بھارت کے سیاسی اور انسانی حقوق کے رہنمائوں نے اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کا دورہ کیا۔ بھارتی وفد میں بی جے پی کے وجے جولی، دلی سٹڈی گروپ کے وجے مہتا اور صحافی لبنیٰ شامل تھیں۔