خبرنامہ پاکستان

پاکستان امریکی اور مغربی پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے، دفتر خارجہ

پاکستان امریکی اور مغربی پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے، دفتر خارجہ

پاکستان امریکی اور مغربی پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے، دفتر خارجہ

اسلام آباد(ملت آن لائن) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ سکیورٹی تعاون کے معاملہ پر امریکی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں، مختلف موضوعات پر دونوں ممالک کی بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتائی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم سکیورٹی تعاون کے معاملہ پر امریکی انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہیں اور مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس امر کو سراہا جانا چاہئے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ بہت زیادہ حد تک اپنے وسائل سے لڑی جس پر 15 برسوں میں 123 ارب ڈالر سے زائد لاگت آئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے اور خطے میں وسیع تر استحکام کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر ضروری اقدامات اٹھانے کے لئے پرعزم ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری کاوشوں سے القاعدہ اور دیگر دہشت گرد گروپوں کے خاتمے میں مدد ملی ہے جنہوں نے افغانستان میں غیر حکمرانی والے علاقوں کا فائدہ اٹھایا اور امن و استحکام کے لئے خطرات پیدا کئے۔ ترجمان نے کہا کہ پائیدار امن کے حوالے سے کاوشیں باہمی احترام اور ثابت قدمی کی متقاضی ہیں۔ افغانستان میں داعش جیسے نئے اور مزید خطرناک گروپوں کا ابھرنا بین الاقوامی تعاون میں اضافے اور مضبوطی کا متقاضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یکطرفہ ڈیڈ لائنز، یکطرفہ اعلانات اور پالیسی کی تبدیلی مشترکہ خطرے سے نمٹنے میں منفی اثرات کے حامل ہوتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کوئٹہ میں حالیہ دہشت گرد حملے کی پرزور مذمت کی جس میں 4 سیکورٹی اہلکاروں سمیت چھ افراد جاں بحق ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ دہشت گرد حملے کے حوالے سے گزشتہ روز بعض معلومات کی تصدیق ہوئی۔ افغانستان سے جلد ان معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کی اپنی کاوشوں کو جاری رکھے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے گزشتہ روز پاکستان میں تعینات سفیروں اور ریذیڈنٹ مشنز کے سربراہان کو دی جانے والی بریفنگ کے بارے میں بتایا کہ وزیر خارجہ، سیکرٹری خارجہ، چیف آف جنرل سٹاف (سی جی ایس)، ڈی جی ایم او اور ڈی جی ایم آئی نے اسلام آباد میں تعینات غیر ملکی سفیروں/ہیڈز آف مشنز کو انسداد دہشت گردی کوششوں میں پاکستان کی کامیابیوں اورچیلنجوں،شدت پسندی کے خلاف جنگ، ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر بھارتی سیز فائر کی خلاف ورزیوں اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے شرکاء کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بریفنگ کا اہتمام غیر ملکی سفارتکاروں کو گزشتہ 16 سال کے دوران بڑے پیمانے پر پاکستان کی انسداد دہشت گردی کوششوں اور گزشتہ چار سال میں پیشرفت کے بارے میں آگاہ کرنے کیلئے کیا گیا۔ انہیں افغانستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں سے دہشت گردی کے خطرات کے بارے میں بھی بریف کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق غیر ملکی سفیروں کو پاکستان کی انسداد دہشت گردی مہم کو ناکام بنانے کی غرض سے بھارتی کوششوں اور پاکستان کے اندرونی استحکام کو مجروح کرنے کیلئے را این ڈی ایس گٹھ جوڑ کے بارے میں بھی تفصیلات فراہم کی گئیں۔ چیف آف جنرل سٹاف نے شرکاء کو بتایا کہ حالیہ کوئٹہ دہشت گرد حملے میں افغانستان کی سرزمین استعمال ہونے کے شواہد ملے ہیں۔ سفارتی برادری کے ارکان نے کوئٹہ میں دہشت گرد حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کی اور سول و عسکری قیادت کی جانب سے سفارتی برادری کو جامع اور تفصیلی بریفنگ دینے کو سراہا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے قصور میں کمسن بچی زینب کے ساتھ پیش آنے والے دلخراش واقعہ کی بھی پرزور مذمت کی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر بھارتی قابض افواج کے وحشیانہ مظالم جاری ہیں۔ قابض افواج نے مزید تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں شعور بیدار کرنے کے حوالے سے 6 جنوری کو کوالالمپور میں ایک آزاد این جی او کے زیر اہتمام سیمینار اور نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ مختلف شعبہ ہائے حیات سے تعلق رکھنے والے مقررین نے بھارتی قابض افواج کی جانب سے نہتے کشمیریوں کے خلاف جاری مظالم کو اجاگر کرتے ہوئے بھارتی وحشیانہ کارروائیوں کی مذمت کی۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ بین الاقوامی برادری مظالم بند کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔