خبرنامہ پاکستان

پاکستان اورچین 2018ءمیں اپناسیٹلائٹ لانچ کریں گے:احسن

اسلام آباد:(اے پی پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی جلد ستاروں سے بھی آگے جائے گی، پاکستان اور چین 2018 ء میں اپنا سیٹلائٹ لانچ کریں گے، رواں سال فاٹا کی پہلی یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا،پاک چین دوستی کے 65 سال دونوں ممالک کے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں، چین پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کرنے والا نمبر ون ملک بن گیا ہے ،چین پاکستان اقتصادی راہداری دونوں ممالک کی قیادتوں کے وژن کا ملاپ ہے ،سیاسی استحکام اور پالسیوں میں تسلسل سے ہی کامیابی ممکن ہے، اقتصادی راہداری منصوبہ گیم چینجر ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پلاننگ کمیشن میں پاکستان چین کے مابین سفارتی دوستی کی 65 ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر معاون خصوصی خارجہ امور طارق فاطمی اور چینی سفیر، سیکرٹریز، سفارتکار، سول سو سائٹی ‘ اکیڈمیا اور میڈیا کی بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ 65 سال کے درمیان دونوں ممالک کے نے بین الاقوامی سطح پر پیش آنے والے بیشتر واقعات اور حالات پر یکساں موقف اختیار کیا، آج دونوں ممالک کے درمیان تعلقات جیو اسٹریٹیجک سے جیو اکنامک دور میں داخل ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وزارت منصوبہ بندی وترقی میں اس طرح کی تقریب کا ہونا ثابت کرتا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین دوستی نئے دور میں داخل ہو گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ چین نے پاکستان میں اس وقت سرمایہ کاری کی جب باقی ممالک سرمایہ کاری کرنے سی ہچکچا رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کی بدولت چین پاکستان میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے والا ملک بن چکا ہے اور دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات بہت تیزی کے ساتھ ترقی کر رہے ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری سے اس خطہ کی جیو اکنامکس صورتحال تبدیل ہو جائے گی اور سٹیٹس کو میں بھی تبدیلی واقع ہو گی جس کی وجہ سے پاکستان کو جنوبی ایشیاء اور وسطی ایشیاء اور چین کے حوالہ سے ایک کلیدی کردار حاصل ہو گا۔انہوں نے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہدری صرف سڑکیں اور انفراسٹرکچر نہیں بلکہ ایک پورا فریم ورک ہے ، 46 بلین ڈالر میں سے35 بلین ڈالر توانائی سیکٹر میں استعمال ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ثمرات پاکستان کے ہر علاقے کو پہنچیں گے ۔انہوں نے کہاکہ سی پیک منصوبہ ملک دشمنوں کی آنکھ میں اس لئے کھٹکتا ہے کیونکہ اس منصوبہ کی تکمیل سے پاکستان نہ صرف اقتصادی بلکہ دفاعی لحاظ سے بہت مستحکم ہو گا، پوری قوم کو باہمی اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ مل کر اس منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے اور دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ پاکستان میں اب سیاسی رسہ کشی اور میوزیکل چیئرز کے کھیل ماضی بن چکے ہیں، اب یہاں سیاسی استحکام ہے۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک منصوبہ کے باعث یہ دوستی ہمالیہ سے اونچی نہیں بلکہ ستاروں تک بلند ہو چکی ہے، انشاء اﷲ تعالیٰ اس دوستی کے اقتصادی نتائج پاکستان کو بجلی کے بحران پر قابو پانے اور ملک کے اندر روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے علاوہ چاروں صوبوں اور پسماندہ علاقوں کو راہداری کے ذریعے منسلک کرنے کا موقع ملے گا اور چین اور وسطی ایشیاء کو آپس میں ملانے سے خطہ میں ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔