خبرنامہ پاکستان

پاکستان اور ترکی کا مختلف شعبوں کومزید تقویت دینے پراتفاق: وزیراعظم

اسلام آباد : (ملت+اے پی پی) پاکستان اور ترکی نے دونوں ممالک کے درمیان موجود قریبی، گہرے اور کثیر الجہتی روابط اور مختلف شعبوں میں باہمی طور پر مفید تعاون کو مزید تقویت دینے پر اتفاق کرتے ہوئے اپنے خصوصی تعلقات کو مضبوط سٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ ون ٹو ون ملاقات اور وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد جمعرات کو ایوان وزیراعظم میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وسیع تر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے خصوصی تعلقات کو مضبوط سٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کے لئے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دونوں اطراف نے اتفاق کیا کہ تجارت، سرمایہ کاری اور تجارتی تعاون میں اضافہ مضبوط اقتصادی تعلقات کا محور رہنے چاہئیں۔ اس ضمن میں ہم نے 2017ء کے آخر تک جامع دوطرفہ آزادانہ تجارتی معاہدے کے لئے مذاکراتی عمل مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے ترک صدر اور ان کے وفد کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکی اپنے اپنے خطوں میں عدم استحکام، تصادم اور تبدیلی کے حالات و واقعات دیکھنے والی دو اہم ریاستیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر اردوان اور میں نے اتفاق کیا کہ پاکستان اور ترکی کے قریبی تعلقات نے اس مشکل ماحول میں استحکام کے ایک مضبوط عنصر کا کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ہمسائیگی کے لئے پرعزم ہے اور پاکستان اور ترکی خطے اور اس سے باہر امن و سلامتی کے لئے مل کر کام کرتے رہیں گے۔ وزیراعظم نے نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں پاکستان کی رکنیت کے لئے حمایت پر ترکی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس کے نتیجے میں فورم پر پاکستان کے موقف کو تقویت ملی۔ انہوں نے کہا کہ 2017ء دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کا سال ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے دورہ کی دعوت پر صدر ممنون حسین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اپنے دوسرے گھر پاکستان میں نہایت پرتپاک استقبال پر وہ وزیراعظم نواز شریف کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف سے ان کے مفید مذاکرات ہوئے۔ ملاقات میں علاقائی اور عالمی امور پر بات چیت ہوئی۔ ترک صدر نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پاکستان اور ترکی معاشی، تجارتی، ثقافتی شعبوں میں پیشرفت کر رہے ہیں جبکہ دفاعی اور توانائی کے شعبوں میں تعلقات بھی مضبوط ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی عنقریب اعلیٰ سطح کی سٹریٹجک کونسل کے پانچویں سربراہ اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ ترک صدر نے امن کو یقینی بنانے کے لئے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے دہشت گردی کی لعنت پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے 15 جولائی کو ترکی میں بغاوت کی گھناؤنی کوشش کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستان کے عوام مضطرب ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ترک قوم نے حوصلے اور جرات کے ساتھ بغاوت کو ناکام بنایا جس کی پاکستان کے عوام نے بھرپور حمایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ صدر اردوان نے اس موقع پر جس جرات کے ساتھ قائدانہ اور فیصلہ کن کردار ادا کیا، سیاسی وابستگی سے قطع نظر پوری پاکستانی قوم ترکی کی منتخب حکومت اور جمہوری اداروں کی حمایت اور یکجہتی میں بیک آواز تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت کی سربلندی کے لئے ترک عوام نے ایک نئی تاریخ رقم کی اور دوسروں کے لئے مثال قائم کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ صدر رجب طیب اردوان کی بصیرت انگیز قیادت میں ترکی ترقی، خوشحالی اور امن کی نئی منازل طے کرے گا۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ وہ بغاوت کی کوشش کے موقع پر ترکی کے ساتھ یکجہتی کے اظہار پر پاکستان اور اس کے عوام کے مشکور ہیں۔ انہوں نے صدر ممنون حسین، وزیراعظم محمد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی طرف سے بغاوت کے بعد فوری طور پر موصول ہونے والی ٹیلیفون کالوں کا خاص طور پر ذکر کیا۔ پاکستان کی پارلیمان کے دونوں ایوانوں کی جانب سے حمایت اور ترک حکومت اور قوم کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے قرارداد کی منظوری پر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ہم اس موقف اور خلوص کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ ترک صدر نے فتح اﷲ گولن کے سرمایہ سے چلنے والے پاک ترک سکولوں کے عملہ کو 20 نومبر تک ملک چھوڑنے کا حکم دینے پر بھی حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترکی بھی گولن کے نیٹ ورک کی روک تھام کے لئے ضروری اقدامات اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دیگر دوست ممالک بھی گولن کی دہشت گرد تنظیم کے خلاف پاکستان کے فیصلہ کن اقدام کی پیروی کریں گے۔ قبل ازیں دونوں رہنماؤں نے ون آن ون مذاکرات کئے اور بعد ازاں وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی، وزیر مملکت صحت سائرہ افضل تارڑ اور خارجہ سیکریٹری اعزاز چوہدری بھی وفود کی سطح پر مذاکرات میں شامل تھے۔کا