خبرنامہ پاکستان

پاکستان بھارتی مداخلت اور تخریب کاری کا شکار ہے: سرتاج عزیز

اسلام آباد ۔ 16 اکتوبر (ملت + اے پی پی) پاکستان نے کہا ہے کہ ریاستی دہشتگردی اور پاکستانی سرزمین پر دہشتگردوں کی مالی اعانت کے ناقابل تردید ثبوتوں کے ہوتے ہوئے بھارت کے پاس انسداد دہشتگردی کی کوششوں کے ذکر کا کوئی اخلاقی جواز نہیں۔ وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے اتوار کو اپنے ایک بیان بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کے برکس ممالک کے اجلاس کے دوران الزامات کہ پاکستان دہشتگردی کا ماخد ہے پر اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارتی مداخلت اور تخریب کاری کا شکار ہے جس کا مقصد پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار کرنا ہے۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ مودی برکس اور بمسٹیک ممالک کو گمراہ کر رہے ہیں۔ بھارتی قیادت مقبوضہ جموں وکشمیر جو کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے میں اپنی بربریت کو چھپانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔ جہاں بھارتی قابض افواج روزانہ بے گناہ کشمیری عوام کو بے دردی کے ساتھ شہید اور زخمی کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا بھارتی مقبوضہ کشمیر میں عوام کا قتل عام استصواب رائے کا حق ماننے پر کیا جارہا ہے جس کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے جاری ریاستی مظالم کے نتیجہ میں 100 دن کے اندر 100 بے گناہ نہتے کشمیری شہید ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں اور 15 ہزار کشمیری بری طرح زخمی ہوئے ہیں جن میں سینکڑوں لوگ پیلٹ بندوقوں سے بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قتل وغارت گری نے پوری دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے جنیوا میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر ، او آئی سی کے سیکرٹری جنرل، او آئی سی رابطہ گروپ برائے کشمیر اور او آئی سی آزاد انسانی حقوق کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشن بھجوانے پر زور دیا ہے۔ وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول کی تحریک کو دہشتگردی سے جوڑنے کی بھارتی کوششوں کو مسترد کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ متعدد بار اس بات پر زور دے چکا ہے کہ حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد کے لئے برسرپیکار لوگوں کو قابض ریاستوں کی طرف سے دہشتگرد قرار نہیں دیا جاسکتا۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کی مذمت میں برکس اور بیمسٹیک ممالک کے ساتھ ہے اور دہشتگردی بشمول پاکستانی سرزمین پر بھارتی ریاست کی زیر سرپرستی دہشتگردی کو بلاتفریق جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو دنیا تسلیم کرتی ہے اور دنیا کے بیشتر ممالک کے قائدین متعدد بار اس کی تعریف کر چکے ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لازوال قربانیاں پیش کی ہیں۔ پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ معاشی نقصانات بھی برداشت کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کو تسلیم نہ کرتے ہوئے بھارتی حکومت جبرو استبداد کی پالیسی اور ناپاک عزائم پر گامزن ہے۔ بھارت کے یہ ناپاک عزائم بین الاقوامی امن اور سلامتی کیلئے خطرہ ہیں اور بڑے سٹریٹجک ابہام کا باعث بن سکتے ہیں۔ بین الاقوامی برادری بھارتی اشتعال انگیز بیانات کا مشاہدہ خود کر چکی ہے جن میں لائن آف کنٹرول پر سیز فائر لائن کی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔ سرتاج عزیز نے بین الاقوامی برادری بالخصوص برکس ممالک کی قیادت پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ کشمیر میں قتل وغارت گری فوری بند کرے، کشمیر حریت رہنماؤں اور بے گناہ ہزاروں کشمیری نوجوان کو رہا کرے جنہیں زبردستی مختلف مقامات پر قید کیا گیا ہے اور کشمیری عوام کو بنیادی ضروریات زندگی کی قلت پیدا کرکے انسانی بحران پیدا کیا جارہا ہے تاکہ ان کی آواز کو دبایا جاسکے۔ سرتاج عزیز نے زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم کرنے والوں سے جواب طلبی کی جائے اور کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر بلاتاخیر عملدرآمد میں کردار ادا کیا جائے۔