خبرنامہ پاکستان

پاکستان بہت جلد خصوصی تحقیقاتی ٹیم پٹھانکوٹ بھیجے گا

،افغان حکومت اور طلبان کے مابین مزاکرات کیلئے کوئی پیشگی شرائط نہیں رکھی گئی،بھارت نے سمجھوتہ ایکسپریس حملے کے نتائج نہ تو شیئر کیئے اور نہ ہی مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا،بھارت کو اسلحے کی فراہمی اور امتیازی سلوک سے خطے کا توازن بگڑ سکتا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
اسلام آباد ۔ 25 فروری (اے پی پی) دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان ائربیس پر دہشت گرد حملے سے متعلق شواہد جمع کرنے کی غرض سے بہت جلد خصوصی تحقیقاتی ٹیم پٹھانکوٹ بھیجے گا۔پاکستان نے افغان حکومت کیساتھ امن مذاکرات کیلئے افغانستان میں تمام طالبان گروپوں کو شرکت کی دعوت دی ہے۔افغان حکومت اور طالبان کے مابین مذاکرات کیلئے کوئی پیشگی شرائط نہیں رکھی گئی ہیں۔سمجھوتہ ایکسپریس پر دہشت گرد حملے کا معاملہ کئی بار بھارت کے سامنے اٹھایا ہے۔بار بار مطالبوں کے باوجود بھارت نے تحقیقات کے نتائج پاکستان کیساتھ شیئر کیں اور نہ ہی مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا۔پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے ،ہم اسلحے کی دوڑ کیخلاف ہیں۔بھارت کو اسلحے کی فراہمی اور امتیازی سلوک سے خطے کا توازن بگڑ سکتا ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔عمان میں 600پاکستانی مختلف سنگین جرائم کی پاداش میں جیلوں میں سزائیں کاٹ رہے ہیں جبکہ پاکستانی سفارتخانہ ہر ممکن تعاون فراہم کر رہا ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان محمد نفیس زکریا نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ترجمان نے ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے پٹھانکوٹ ائر بیس پر دہشت گرد حملے کی تحقیقات میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور اس سلسلے میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم بہت جلد بھارت روانہ ہو گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سے سمجھوتہ ایکسپریس پر دہشت گرد حملے کی تحقیقات میں اس طرح کے تعاون کا خواہاں ہے۔سیکرٹری خارجہ سطح کے مزاکرات کیلئے دونوں ملک آپس میں رابطے میں ہیں۔دوستی بس سروس بھارت میں ہنگاموں اور نئی دہلی کی درخواست پر معطل کی گئی تھی۔کشمیر کے حوالے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ کشمیری عوام حق خود ارادیت کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں جبکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان اور خطے میں قیام امن کیلئے چار ملکی مزاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے پر عزم ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کوامریکہ سمیت تمام ملکوں نے تسلیم کیا ہے۔دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 60ہزار سے زائد بیگناہ لوگ اور پانچ ہزار سے زائد سیکورٹی اہلکاروں نے قربانیاں دی ہیں۔دہشت گردی بین الاقوامی ناسور بن چکا ہے۔دنیا کے تمام ملکوں اس سلسلے میں تعاون کی ضرورت ہے۔