خبرنامہ پاکستان

پاکستان عالمی تنہائی کا شکار ہے، فرحت اللہ بابر

سینیٹ: (اے پی پی) سینیٹ کی پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کے اجلاس میں پاک امریکا تعلقات کی نئی گائیڈ لائنز کے لیے سفارشات اور خارجہ پالیسی پر بحث ہوئی، سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پاکستان عالمی تنہائی کا شکار ہے۔ ارکان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا سے سب سے زیادہ امداد لینے والا ملک ہے اور ہماری خارجہ پالیسی حکومت نہیں بنا رہی۔ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں امریکی کانگریس کے بعض ارکان کے ایسے بیانات سامنے آئے ہیں جو پاکستان کی سالمیت، نیشنل سیکیورٹی اور مفاد کے منافی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان بیانات سے علاقے میں عدم استحکام پیدا ہو رہا ہے، سینیٹر مشاہدحسین سید نے کہا کہ امریکا مختلف معاملات پر یوٹرن لے رہا ہے، پاکستان کوعظیم تر جنوبی ایشیا کی بات کرنا ہوگی جس میں چین، ایران، اورافغانستان بھی شامل ہوں۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پاکستان عالمی تنہائی کا شکار ہے، سول ملٹری تعلقات کو ازسر نومرتب کرنا ہوگا بھارت، افغانستان، کشمیر اور نیوکلئیر پالیسی اب دفتر خارجہ میں نہیں بلکہ جی ایچ کیو میں بن رہی ہے اور پاکستان کی خارجہ پالیسی میں آئی ایس پی آرکی ٹوئیٹ کا بہت عمل دخل ہے۔ ایرانی صدر کے دورے کے موقع پرآئی ایس پی آر کی ٹوئیٹ صدر حسن روحانی کے لئے شرمندگی کا باعث بنی اچھے برے طالبان کے حوالےسےشکوک و شبہات پائے جاتے ہیں،آئی ایس آئی کا موقف لینا ہوگا۔ سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ امریکا سمجھتا ہے کہ پاکستان میں سب طاقت جی ایچ کیو کے پاس ہے، سینئر وزیر جی ایچ کیو جاتے ہیں، جس سے تاثر ملتا ہے کہ جی ایچ کیو سے ڈکٹیشن لی جا رہی ہے۔ سینیٹر حاصل بزنجو نے کہا جب تک سیکیورٹی اورخارجہ پالیسی پارلیمنٹ کے پاس نہیں ہوگی حالات ایسے ہی رہیں گے، سینیٹر میاں عتیق نے کہا کہ ہمیں اپنی صلاحیت کو ثابت کرنا ہوگا، تبھی کہا جائیگا کہ خارجہ پالیسی پنڈی میں بوائز نہیں بنا رہے۔