خبرنامہ پاکستان

پاکستان علماء کونسل کا کونسل سربراہی سے ہٹا نے کا باضابطہ اعلان

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) پاکستان علماء کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ نے مولانا طاہر اشرفی پر غیر ملکی خفیہ معاہدوں کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں کونسل کی سربراہی سے ہٹاتے ہوئے کونسل سے نکالنے کا باضابطہ اعلان کردیا ہے‘ امریکہ اور جرمن این جی اوز سے فنڈز لینے اور پاکستان علماء کونسل کے مقاصد کو نقصان پہنچانے کے جلد ثبوت سامنے لانے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ مجلس شوریٰ نے 12اپریل کو کنونشن سنٹر اسلام آباد پیغام امن کانفرنس بھی ملتوی کردی ہے۔ پیر کو کونسل کے نئے چیئرمین و رکن اسلامی نظریاتی کونسل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان علماء کونسل ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتی ہے ردالفساد کے ساتھ ساتھ وجود فساد کو تلاش کیا جائے مدارس دینیہ کے خلاف منفی پروپیگنڈہ بند ہونا چاہئے۔ علماء اور مدارس دینیہ پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کے محافظ ہیں اسلام اور پاکستان کے پرچم کو کبھی بھی سرنگوں نہیں ہونے دیں گے۔ پاکستان علماء کونسل حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ بعض این جی اوز کے ذریعے وطن عزیز کی سلامتی اور استحکام کے خلاف ہونے والی غیر ملکی فنڈنگ کا فوری نوٹس لیا جائے۔ پاکستان علماء کونسل داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیوں کو خلاف اسلام سمجھتی ہے جو اسلام کے نام پر بے گناہ انسانیت کا خون بہا رہی ہے۔ آپریشن رد الفساد کی کامیابی کیلئے پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام ملک بھر سمیت پنجاب کے تمام ڈویژن میں علماء امن کنونشنز منعقد کرنے کا اعلان کرتی ہے۔ اٹھائیس فروری کو جامعہ قاسمیہ فیصل آباد میں ہونے والے پاکستان علماء کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ اور مجلس عمومی کے اجلاس میں متفقہ طور پر اراکین نے طاہر اشرفی کے خفیہ طور پر غیر ملکی معاہدوں کے شواہد سامنے آنے پر پاکستان علماء کونسل اور اس کی ذیلی تنظیموں وفاق المساجد پاکستان‘ علم و امن فاؤنڈیشن‘ تحفظ مدارس دینیہ پاکستان کی بنیادی رکنیت ختم کرتے ہوئے چیئرمین کے عہدہ سے فارغ کردیا ہے مجلس شوریٰ نے بارہ اپریل کو کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ہونے والی دوسری سالانہ پیغام اسلام کانفرنس کو ملتوی کردیا ہے اور بہت جلد پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام اسلام آباد میں آل پارٹیز تحفظ ناموس رسالت کانفرنس بلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل نے سب سے پہلے ملکی مفادکو مدنظر رکھتے ہوئے آپریشن رد الفساد کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ آپریشن رد الفساد دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق ہونا چاہئے بے گناہ علماء اور مدارس دینیہ کو تنگ نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل دہشت گردی کے خاتمے کے لئے فوجی عدالتوں کے قیام کی حامی ہے مگر متوازی قوانین کو مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان علماء کونسل کے دستور کی شق نمبر7دفعہ نمبر11کے مطابق کونسل کا نظام شورائی ہے اور شوریٰ یہ حق رکھتی ہے کہ چیئرمین اور عہدیداران کا انتخاب و تبدیلی اکثریت ارکان کی رائے سے کی جائے گی۔ علماء کونسل کے سابقہ چیئرمین داخلی اور خارجی امور میں فرد واحد فیصلے صادر کرتے تھے اور ان فیصلوں میں ارکان شوریٰ کی رائے شامل نہ ہوتی تھی بعض مصدقہ حقائق اور شواہد سامنے آئے ہیں جس میں پاکستان علماء کونسل کے سابق چیئرمین نے غیر ملکی معاہدے کئے ہیں جو کہ سراسر اسلام اور پاکستان علماء کونسل کے دستور اور نصب العین کے خلاف ہیں۔ پاکستان علماء کونسل کے دستور کی دفعہ نمبر پانچ میں یہ بات واضح ہے کہ کونسل اپنی جدوجہد کو خفیہ تحریکوں کے طرز پر نہیں چلائے گی جس کے مطابق سابق چیئرمین مولانا طاہر اشرفی ارکان شوریٰ کا اعتماد کھو چکے ہیں اور اسی طرح دستور کی شرائط رکنیت کی دفعہ نمبر چھ شق نمبر آٹھ کے مطابق بھی کونسل کی اکثریت ان پر مطمئن نہیں ہے۔ پاکستان علماء کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ نے موجودہ جماعتی دستور منشور اور کونسل کے تمام عہدیداران کے اختیارات اور جماعتی طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے اور عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق نیا دستور و منشور بنانے کے لئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں مولانا حق نواز خالد‘ حافظ محمد امجد‘ مولانا عبدالمنان عثمانی‘ مولانا حافظ محمد شعبان‘ مولانا عمر قاسمی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی مجلس شوریٰ نے پاکستان کے موجودہ حالات کے پیش نطر ملک کی دیگر سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے ساتھ رابطے اور معاملات کو از سر نو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے چھ رکنی رابطہ کمیٹی تشکیل دی ہے۔ رابطہ کمیٹی میں الحاج مولانا رفیق جامی‘ مولانا عبید الرحمن ضیاء ‘ مولانا شبیر احمد عثمانی‘ مولانا حق نواز خالد‘ مولانا محمد نواس اور مولانا اعظم فاروق شامل ہیں۔ مولانا رفیق جامی نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل بعض افراد کی طرف سے دیئے جانے والے اس تاثر کی سختی سے تردید کرتی ہے کہ پاکستان علماء کونسل دو دھڑوں میں تقسیم ہوچکی ہے الحمداﷲ پاکستان علماء کونسل کی پوری قیادت مرکزی چیئرمین صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتی ہے اور ان کی قیادت میں متحد اور منظم ہے۔ مولانا عبید الرحمن ضیاء نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کا احترام کرتی ہے اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے زیر اہتمام اپریل میں ہونے والے تین روزہ صد سالہ عالمی اجتماع کو کامیاب بنانے کا اعلان کرتی ہے علامہ شبیر احمد عثمانی نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی و استحکام ملک میں قیام امن ‘ دہشت گردی کے خاتمے اور پاکستان کو مدینہ منورہ کی طرز پر اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ (ن غ/ ا ع)