اسلام آباد ۔ (اے پی پی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے عوام کو تعلیم و صحت سمیت بہتر بنیادی سہولیات کی فراہمی اور درپیش چیلنجز سے موثر انداز میں نبرد آزما ہونے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کا سفر جاری رہے گا، حکومت ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ اور توانائی کی قلت کو دور کرنے کے لئے موثر اقدامات اٹھا رہی ہے جن کے نتیجے میں پاکستان ایک محفوظ، ترقی یافتہ اور خوبصورت ملک بنے گا۔ تعلیمی اداروں میں جدید سہولیات کی فراہمی اور صحت کے پروگرام کا دائرہ پورے پاکستان میں پھیلائیں گے۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کو یہاں آذان خان شہید ماڈل اسکول ایف ایٹ تھری میں مونٹیسوری کلاسوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان، وزیر مملکت انجینئر بلیغ الرحمان، وزیر مملکت برائے کیپیٹل ایڈمنسٹریشن و ڈویلپمنٹ ڈویژن طارق فضل چوہدری، وزیراعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی، وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز، پارلیمانی سیکریٹری داخلہ مریم اورنگزیب، میٹرو پولیٹن کارپوریشن اسلام آباد کے میئر شیخ انصر عزیز، سفارت کار اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو اس وقت ملک کو دہشت گردی اور توانائی کے بحران جیسے بڑے چیلنجز کا سامنا تھا۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے آپریشن شروع کیا گیا جو کامیابی سے جاری ہے۔ اس آپریشن کے نتیجے میں دہشت گردی میں کمی آئی اور لوگوں کی زندگیاں محفوظ ہوئی ہیں۔ اب لوگ معمول کے کام کاج اور کاروبار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ختم ہو جائے گی اور پاکستان آگے بڑھے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پہلے ملک میں 20، 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی تھی، موجودہ حکومت کے اقدامات سے اس میں بہت کمی آئی ہے اور اگلے دو سال میں اس کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم قوم کی بہتری کے لئے کام کر رہے ہیں، یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو پاکستان بہت ترقی کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ تعلیمی اصلاحات پروگرام کے تحت جو اسکول تیار ہو چکے ہیں ان میں تعمیراتی کام کے معیار کا جائزہ لیا جائے اور اگر کسی قسم کے نقائص موجود ہیں تو انہیں بھی دور کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ غیر معیاری تعمیر قابل قبول نہیں ہوگی، سکولوں کے لئے فنڈز کا صحیح استعمال نظر آنا چاہئے۔ انہوں نیوزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری کو ہدایت کی کہ وہ سکولوں کے معیار، صفائی ستھرائی اور مرمت کی چیکنگ کے ساتھ ساتھ سکولوں میں فنڈز کی دستیابی کو بھی یقینی بنائیں۔ سکول کی سیکورٹی یقینی بنانے کے لئے دیوار پر خار دار تار کی تنصیب اور دیگر ضروری اقدامات کئے جائیں۔ اساتذہ کی اہلیت اور حاضری کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سہولتوں کی فراہمی کے بعد تعلیم کا معیار بھی بہتر ہونا چاہئے، تعلیم ہمارے منشور کا حصہ ہے۔ حکومت تعلیمی شعبہ کی ترقی پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ صحت کے شعبہ میں بہتری لانا بھی ہماری ذمہ داری ہے اس لئے اس شعبہ پر بھرپور توجہ دی ہے اور مستحق لوگوں کو صحت کی مفت سہولیات فراہم کرنے کے لئے صحت کا پروگرام شروع کیا گیا ہے جسے بتدریج پورے ملک تک بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے بچوں کی غیر نصابی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ اچھی کارکردگی دکھانے والے طلباء کو مفت سپورٹس کٹس فراہم کی جائیں۔ انہوں نے بچوں پر زور دیا کہ وہ اپنی تعلیم پر بھرپور توجہ دیں تاکہ وہ بھی پاکستان کو خوشحال، ترقی یافتہ اور خوبصورت ملک بنانے میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ وزیراعظم نے سکولوں کا معیار بہتر بنانے کے حوالے سے کوششوں پر وزیر مملکت طارق فضل چوہدری اور مریم نواز کو مبارکباد دی۔ تقریب میں بچوں نے ملی نغمہ پیش کیا جبکہ اس موقع پر وفاقی دارالحکومت کے سکولوں کی سابقہ اور موجودہ حالت کے بارے میں ’’سکول پہلے اور اب‘‘ کے موضوع پر ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی جس میں اسلام آباد کے سکولوں کی ناگفتہ بہ حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم تعلیمی اصلاحات پروگرام کے آغاز کے بعد ان اسکولوں میں جدید تعلیمی اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے بارے میں عکسبندی کی گئی تھی۔ تعلیمی اصلاحات کے پروگرام کے تحت سکولوں میں نہ صرف تعلیم و تدریس کے شعبے بلکہ بنیادی ڈھانچے کی بہتری کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے تاکہ طالب علموں کو تدریسی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ دیگر بہترین سہولیات بھی میسر ہوں۔ اس موقع پر اسکول کے آڈیٹوریم کا نام نواز شریف آڈیٹوریم رکھنے کا اعلان بھی کیا گیا۔ قبل ازیں وزیراعظم نواز شریف نے تختی کی نقاب کشائی کر کے تعلیمی اصلاحات پروگرام کے تحت بچوں کو بہترین تعلیمی سہولیات کی فراہمی کیلئے وفاقی دارالحکومت کے سکولوں میں مونٹیسوری کلاسز کا آغاز کیا۔ وزیراعظم نے سکول کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا اور بچوں اور اساتذہ سے تعلیم کے بارے میں مختلف سوالات کئے۔ وزیراعظم نے اسکول کی لائبریری کا بھی معائنہ کیا۔ وزیراعظم نے بچوں سے ہاتھ ملایا اور ان سے پیار کیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بچوں کی حوصلہ افزائی کی جائے اور بہتر عملہ تعینات کیا جائے۔ وزیراعظم نے طالب علموں کو تاکید کی کہ وہ دل لگا کر پڑھیں۔ آذان خان شہید ماڈل اسکول ایف ایٹ تھری اسلام آباد کا پہلا سرکاری سکول ہے جہاں پر مونٹیسوری کلاسوں کا اجراء کیا گیا ہے۔ اسی طرح کی کلاسوں کا اجراء ایف ٹین، ایف سیون، سوہان اور کھنہ ڈاک کے سکولوں میں بھی کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے بچوں کو مونٹیسوری کلاسوں کی سہولت صرف نجی تعلیمی اداروں میں میسر تھی۔ ان سکولوں میں چھوٹے بچوں کو تعلیم کے جدید انداز سے روشناس کرایا جائے گا اور کمزور مالی حیثیت کے والدین بھی اپنے بچوں کو تعلیم کی جدید ترین سہولیات فراہم کر سکیں گے۔ اپنے دورہ کے دوران وزیراعظم نے بچوں سے ان کے والد کے روزگار کے حوالے سے بھی دریافت کیا تو بچوں نے سرکاری ملازمت، ڈرائیور، مالی، پینٹر، کارپینٹر سمیت مختلف پیشوں سے متعلق آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے طالب علموں سے معلومات عامہ کے سوالات بھی پوچھے اور صحیح جواب دینے والے طالب علموں کو شاباش دی اور تالیاں بجا کر ان کی بھرپور حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے طالب علموں سے کہا کہ وہ اسی طرح تعلیم کی جستجو جاری رکھیں اور اعلیٰ تعلیم کے مدارج کی طرف اپنا سفر جاری رکھیں۔ حکومت ان کی بھرپور سرپرستی اورحوصلہ افزائی کرے گی۔ وزیراعظم کے تعلیمی اصلاحات پروگرام کے تحت اسلام آباد کے اسکولوں میں جدید ترین سائنس لیبارٹریاں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سینٹرز قائم کئے گئے ہیں، لائبریریاں اور ہالز بھی تعمیر کئے گئے ہیں۔ اسکولوں کے علاوہ واش رومز کو بھی از سر نو تعمیر کیا گیا ہے، اسکولوں کے کلاس رومز میں نیا فرنیچر بھی فراہم کیا گیا ہے۔ 200 اسکولوں کو چھ ماہ میں اور باقی 200 اسکولوں کو آئندہ چھ ماہ میں سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ وزیراعظم نے اسکولوں میں جدید ترین سہولیات کی فراہمی کا آغاز اسلام آباد کے دیہی علاقے پنجگراں سے کیا تھا۔ تقریب سے وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل چوہدری، کالج کے پرنسپل محمد اقبال نے بھی خطاب کیا۔