خبرنامہ پاکستان

پاکستان نے فنانشل ٹاسک فورس کے نئے طریقہ کار پر تحفظات کا اظہار کر دیا

پاکستان نے فنانشل ٹاسک فورس کے نئے طریقہ کار پر تحفظات کا اظہار کر دیا

اسلام آباد:(ملت آن لائن) دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارتی حکام کی جانب سے سنجوان کیمپ پر حملے کے الزامات مسترد کرتا ہے۔ تحقیقات سے پہلے ہی پاکستان کو بدنام کرنے کی خاطر الزامات عائد کیے گئے۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارتی حکام کے سنجوان کیمپ پر حملے کے الزامات مسترد کرتا ہے۔ اوچھے ہتھکنڈوں سے بھارت دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر سے ہٹانا چاہتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ حال ہی میں بھارتی وزیر نے بھی پاکستان کو مورد الزام ٹہرانا وطیرہ قرار دیا۔ پاکستان کسی بھی جارحیت کے مقابلے کے لیے تیار ہے۔ عالمی برادری بھارتی اقدامات کا نوٹس لے، خطے کے امن کو خطرہ ہوسکتا ہے۔ بھارت نے خود ہی کٹاس راج یاتریوں کے دورہ پاکستان میں بھی رکاوٹ ڈالی۔ دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ تیونسی ہم منصب کی دعوت پر تیونس کا دورہ کر رہے ہیں۔ دورے کا مقصد باہمی تعلقات کا فروغ، مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ روس میں طیارہ حادثے پر دلی افسوس ہے۔ پاکستانی حکومت اور عوام روسی حکومت و عوام کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ دفتر خارجہ نے بتایا کہ افغانستان پاکستان ایکشن پلان برائے امن و استحکام پر مذاکرات ہوئے۔ 3 فروری کو سیکریٹری خارجہ کی قیادت میں پاکستانی وفد مذاکرات میں شریک ہوا۔ 5 شعبوں میں ورکنگ گروپس نے مذاکرات کیے۔ ترجمان کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس عالمی ادارہ ہے جو جی سیون ممالک کی ایما پر بنایا گیا۔ اس میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی امداد کی نگرانی شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کا براہ راست رکن نہیں ہے۔ فروری 2012 میں پاکستان ایف اے ٹی ایف کے گرے ممالک کی فہرست میں تھا، بعد ازاں پاکستان کی قابل ستائش کاوشوں سے گرے ممالک سے نکالا گیا تھا۔ چند ممالک پاکستان کو گرے ممالک میں شامل کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایف اے ٹی ایف کے نئے طریقہ کار پر تحفظات ہیں۔