خبرنامہ پاکستان

پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے، صدر

اسلام آباد:(اے پی پی) صدر مملکت ممنون حسین نے قوم کو یقین دلایا ہے کہ پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے، ہماری بری ، بحری اور فضائی افواج پیشہ وارانہ صلاحیتوں سے لیس اور مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہیں، پاکستان اپنے تمام ہمسایہ ممالک سے دوستانہ اور پرامن تعلقات کا خواہاں ہے تاہم امن کی اس خواہش کو کمزوری تصور نہ کیا جائے، ہم کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت سے رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات یوم دفاع پاکستان کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں کہی جو (آج) منگل 6 ستمبرکو جوش و جذبہ سے منایا جا رہا ہے۔ صدر نے کہا کہ یہ دن ہماری قومی تاریخ میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے ،51 سال قبل ہمارے جوانوں و افسروں، سیلرز اور ہوا بازوں نے جرأت و بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے قوم کے شانہ بشانہ دشمن کی جارحیت کو ناکام بنا کر وطن عزیز کی مقدس سرحدوں کا دفاع کیا۔ صدر نے کہا کہ یہ دن ہماری مسلح افواج اور قوم کے اس عزم و استقلال کو اجاگر کرتا ہے جسے ہماری سالمیت، بقاء اور دفاع کے ساتھ ساتھ پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کیلئے بھی جزو لاینفک کی حیثیت حاصل ہے۔ آج جب ہم اس یادگار موقع پر اپنے شہداء اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں، یہ لمحات ہم سے ملی یکجہتی کے فروغ اور قومی سوچ اپنانے کا تقاضا کرتے ہیں جو پاکستان کے خلاف ہونے والی سازشوں ، ریشہ دوانیوں اور چیلنجز سے موثر طور پر نمٹنے کیلئے ناگزیر ہے۔ صدر نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسی قومی جذبے اور اتحاد و یگانگت کی بدولت ہم نے عددی لحاظ سے برتر دشمن کے غرور کو خاک میں ملایا تھا۔ صدر نے کہا کہ وہ بحیثیت سربراہ مملکت قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے، ہماری بری ، بحری اور فضائی افواج پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے لیس ہیں۔ وہ مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہیں۔ انہوں نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ ہم دفاعی جدت و ٹیکنالوجی میں خود انحصاری کی منزل حاصل کر چکے ہیں، ہماری ایٹمی صلاحیت اور جدید ہتھیار اس بات کی علامت ہیں کہ ہم نے دفاعی میدان میں کوئی سمجھوتا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی افواج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں، جرأت و بہادری اور حب الوطنی پر فخر ہے۔ انہوں نے بیرونی سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ امن و امان کو برقرار رکھنے میں بھی ناقابل فراموش کردار ادا کیا ہے۔ آپریشن ضرب عضب میں انہوں نے جس عزم اور جرأت کا مظاہرہ کیا اس کے نتیجہ میں ملک میں امن و امان کی صورت حال میں نمایاں بہتری آئی ہے جس پر پوری قوم انھیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ صدر نے کہا کہ آج کے دن میں یہ بھی واضح کرنا چاہتا ہوں کہ پاکستان اپنے تمام ہمسایہ ممالک سے دوستانہ اور پرامن تعلقات کا خواہاں ہے، ہم نے ہمیشہ تعاون کی پالیسی کو مطمع نظر رکھا ہے تاہم امن کی اس خواہش کو کمزوری تصور نہ کیا جائے۔ ہم اپنے دفاع سے ہر گز غافل نہیں اور کسی بھی جارحیت کا پوری قوت سے جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ کشمیر پر بھی ہمارا مؤقف واضح ہے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ ہم کشمیری بھائیوں کے حق خودارادیت کی تائید و حمایت میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور دیگر ممالک اس مسئلہ کے فوری حل کیلئے اپنا کردار ادا کریں ورنہ جنوبی ایشیا ء میں پائیدار امن کے خواب کی تعبیر ناممکن ہے۔ صدر نے وطن کی عزت و آبرو کی خاطر اپنی جان قربان کرنے والے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں ہمارے جذبہ حب الوطنی کو جلا بخشتی ہیں، اللہ تعالیٰ ہمیں بھی ان کے نقش قدم پر کاربند رکھے تاکہ ہم بھی وقت پڑنے پر وطن عزیز کی بقاء اور آبرو کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کریں ۔