خبرنامہ پاکستان

پاکستان کا مقبوضہ کشمیرکیلئےاقوام متحدہ سےرجوع کرنےکا فیصلہ

اسلام آباد:(اے پی پی) پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ شہریوں کو شہید کئے جانے کے واقعات کی تحقیقات کے لئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان، مشیرخارجہ سرتاج عزیز، وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار اور دیگر سول و عسکری حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کی تحقیقات کے لئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کیلئے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ اس موقع پر متفقہ طور پرعالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت کرے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت جموں وکشمیر کے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا کرتے ہوئے ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنا نے میں اپنا کردار ادا کرے۔ اجلاس میں تحریک آزادی کے کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے تناظر میں مقبوضہ کشمیر میں ابتر صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی مظالم کی مذمت کی گئی جب کہ وزیراعظم نے نواز شریف نے کہا کہ طاقت کا وحشیانہ استعمال کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے جس کی کوئی بھی مہذب یا معاشرہ اجازت نہیں دیتا، مسئلہ کشمیر کا واحد قابل قبول حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر فوری عملدرآمد،عالمی ادارے کی سرپرستی میں منصفانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے میں ہی مضمر ہے۔ اجلاس میں ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے عزم کا اظہارکیا گیا اور عالمی خفیہ اداروں اور جارح ممالک کے مذموم عزائم کے خلاف فوج اور سول انٹیلی جنس اداروں کے کردار کی تعریف کی ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان موثر سرحدی انتظام کا نظام متعارف اورنافذالعمل کیا جانا چاہئے کیونکہ یہ دونوں ملکوں کے بہترین مفاد میں ہے۔