خبرنامہ پاکستان

پاکستان کے لیے خدمت کا اچھا صلہ نہیں مل رہا، اسحاق ڈار

پاکستان کے لیے خدمت کا اچھا صلہ نہیں مل رہا، اسحاق ڈار

لاہور:(ملت آن لائن) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے خدمت کا اچھا صلہ نہیں مل رہا۔ ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ میرے خلاف کرپشن کا کیس نہیں بلکہ ٹیکس کا معاملہ ہے جبکہ میرے خلاف کیسز بدنیتی پر مبنی ہیں۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پائی پائی کا حساب دیا اور 24 سال کا ٹیکس ریٹرن موجود ہے، ملک واپس آکر ایک ایک سوال کا جواب دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے میرے فلاحی ادارے کو بھی نہیں چھوڑا گیا اور اس پر بھی کرپشن کا الزام لگا دیا، اگر کسی نے ایک روپے کا بھی فائدہ پہنچایا ہو تو بتایا جائے۔ نومنتخب سینیٹر کا کہنا تھا کہ میرے فلاحی ادارے کو 16 کروڑ 90 لاکھ کا عطیہ دیا گیا، کسی بھی آزاد آڈیٹر کو 24سال کا ریکارڈ دے کر آڈٹ کرایا جا سکتا ہے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ دو بار پاکستان کو دوبار دیوالیہ ہونے سے بچایا لیکن ملک کی خدمت کا اچھا صلہ نہیں دیا جا رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ میری چھٹیاں قانون کے مطابق اور وزیراعظم نے منظور کی ہیں لیکن لیکن چند لوگ دو خاندانوں کو گرانے میں لگے ہوئے ہیں۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میری صحت میں زیادہ بہتری نہیں آئی ہے، میری برطانیہ کی طبی رپورٹ جعلی نہیں ہوسکتی لیکن اگر نیب کو میری طبی رپورٹ پسند نہیں تو کیا کرسکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے میری سنی نا اوپر کسی نے سنا، مجھے مفرور قرار دیا گیا اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا، میری خواہش ہے جلد سے جلد پاکستان جاسکوں۔ ان کا کہنا تھا کہ تجربہ کار وکلا سے مشاورت کے بعد سینیٹ انتخابات میں حصہ لیا اور آئین اجازت دیتا ہے کہ حلف کسی بھی مقام پر لیاجاسکتا ہے۔