خبرنامہ پاکستان

پاکستان کے 44فیصد افراد کا روزگار زراعت سے وابستہ ہے، سکندر بوسن

اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی ) وفاقی وزیرنیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات بوسن نے کہا ہے کہ پاکستان کے 44فیصد افراد کا روزگار زراعت سے وابستہ ہے،حکومت نے زراعت کو ترجیحات میں شامل کیا ہے،ملک میں لائیو سٹاک اور پولٹری کے شعبے تیزی سے ترقی کر رہے ہیں،پاکستان بیلاروس سے تعلقات کی مزید مضبوطی کیلئے پرعزم ہے،دونوں ملکوں کے درمیان زراعت کے شعبے میں تعاون کی بے پناہ گنجائش ہے۔منگل کو زرعی ترقیاتی بینک کے زیراہتمام پاکستان اور بیلاروس کے پہلے زرعی فورم سے خطاب کرتے ہوئے سکندر حیات بوسن نے کہا کہ پاکستان بیلاروس سے تعلقات کی مزید مضبوطی کیلئے پرعزم ہے،پچھے دو سال میں بیلاروس سے باہمی تعلقات تیزی سے آگے بڑھے،پاکستان کے 44فیصد افراد کا روزگار زراعت سے وابستہ ہے،موجودہ حکومت نے زراعت کو ترجیحات میں شامل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کی پالیسی مرتب کر رہی ہے،ملک میں لائیو سٹاک اور پولٹری کے شعبے تیزی سے ترقی کر رہے ہیں،دونوں ملکوں کے درمیان زراعت کے شعبے میں تعاون کی بے پناہ گنجائش ہے،زراعت کے شعبے میں تعاون کی چار مفاہمتی یادادشتوں پر دستخط ہوچکے ہیں،بیلاروس کی قومی اسمبلی کے چیئرمین ولادی میرآندرے چنپکو نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیلاروس میں تیار کیے گئے 80فیصد ٹریکٹر اور 90فیصد ٹرک برآمد کیے جاتے ہیں،بیلاروس نے روس سے علیحدگی کے بعد سماجی ڈھانچے کے نقصان کے بغیر ترقی کی۔انہوں نے کہا کہ کاروبار کے سازگار ملکوں میں بیلاروس کا 37واں نمبر ہے،زرعی فورم باہمی مفادات کے شعبے میں آگے بڑھنے کا عکاس ہے،پاکستان کی معاشی ترقی اور افراط زر میں کمی سے بہت متاثرہ ہیں،پاکستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری کیلئے ماحول سازگار ہے۔۔۔۔(خ م)