خبرنامہ پاکستان

پاک افغان جھڑپوں میں جاں بحق وزخمی افراد کے لواحقین کا کوژک ٹاپ پر احتجا ج

احتجاج کرتے ہوئےسینکڑوں افراد نے رکاوٹیں کھڑی کرکے کوئٹہ چمن بین الاقوامی شاہراہ بند کر دیا ہے،جس کی وجہ سے چمن کا کوئٹہ سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ،جس سے بڑی تعداد میں مال برادر اور مسافر کوچز کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

گزشتہ سال ہونے پاک افغان بارڈرپر والی جھڑپ میں چمن سے تعلق رکھنے والے 10 شہری شہید اور 52 زخمی ہوئے تھے، حکومت بلوچستان نے زخمی و جاں بحق ہونے والوں کیلئے معاوضہ دینے کا اعلان کیا تھا،جن میں زخمیوں کیلئے 5 لاکھ جبکہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا گیا تھا مگر تاحال لواحقین کو کسی قسم کی ادائیگی نہیں کی گئی، اس موقعہ پر لواحقین کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان کا ایک سال گزرنے کے باوجود معاوضہ ادا نہ کرنا کھلا تضاد ہے،شاہراہ کی بندش سے کوئٹہ چمن شاہراہ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریںلگنے سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

واضع رہے کہ لواحقین نے چند روز قبل چمن پریس کلب کے سامنے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ 26 جون تک حکومت بلوچستان نے معاوضوں کی ادائیگی نہیں کی تو وہ گورنر ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔