خبرنامہ پاکستان

پاک چین اقتصادی راہداری ہماری قسمت بدلنے کا نادر موقع ہے:احسن اقبال

اوکاڑہ (آئی این پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری ہماری قسمت بدلنے کا نادر موقع ہے، انقلاب کی باتیں کرنے والے ہمیں اپنی منزل سے دور کرنا چاہتے ہیں، پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا، سیاسی ہیجان اور ہنگامہ خیزی بیرونی سرمایہ کاری کو روکتی ہے، عالمی سرمایہ کاری کیلئے ملک میں امن و استحکام ضروری ہے۔ وہ پیر کو اوکاڑہ میں یونیورسٹی آف ایجوکیشن رینالہ خوردکی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ خواتین ہر شعبے میں آگے بڑھ رہی ہیں، پاکستان میں طالبات تعلیم کے میدان میں بہت آگے ہیں،1947ء میں جب پاکستان بنا تو اس کے حصے کے وسائل ان کو ہی ملے، پاکستان میں صلاحیت تھی کہ کم وسائل کے باوجود ایٹمی قوت بنا۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری ہماری قسمت بدلنے کا نادر موقع ہے، انقلاب کی باتیں کرنے والے ہمیں اپنی منزل سے دور کرنا چاہتے ہیں، پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا، سیاسی ہیجان اور ہنگامہ خیزی بیرونی سرمایہ کاری کو روکتی ہے، عالمی سرمایہ کاری کیلئے ملک میں امن و استحکام ضروری ہے۔وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ چین کی ترقی میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا اہم کردار ہے، 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری نے دنیا میں پاکستان کی پہچان تبدیل کر دی، قیام پاکستان کے وقت ملک میں صنعت نام کی کوئی چیز ہی نہیں تھی،آج دنیا میں پاکستان کا ٹیکسٹائل، سیمنٹ اور شوگر کی صنعتوں میں اہم مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بناتو چند سو ٹیلی فون کنکشن تھے، آج ملک فائبر آپٹکس سمیت مواصلات کے جدید نظام کا حامل ہے، ترقی مخالف افراد ہمارا حوصلہ توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، ترقی کے سفر کو آگے بڑھانے کیلئے مثبت سوچ اپنانا ہو گی، ہمیں سب سے پہلے پاکستان پر یقین رکھنا ہے، جو کچھ حاصل کیا اس کو لے کر آگے بڑھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرے ہوئے نظام کو دوبارہ بنانے پر کئی عشرے لگ جاتے ہیں، موجودہ نظام کو بہتر بنا کر ہی کم وقت میں منزل پر پہنچا جا سکتا ہے، معاشی ترقی کیلئے سیاسی استحکام بہت ضروری ہے، ترقی کا راستہ استحکام اور تسلسل کا راستہہے، بدعنوانی سے بچنے کیلئے اداروں کو مضبوط بنانا ہو گا،پاک چین اقتصادی راہداری سے ملک میں اقتصادی انقلاب آئے گا،راہداری کے منصوبے مستقبل کی ضروریات بھی پوری کریں گے، توانائی کے جو منصوبے 15سال پہلے لگنے چاہیے تھے وہ آج لگ رہے ہیں۔(اح)