خبرنامہ پاکستان

پرنٹنگ کارپوریشن 20 روز میں 20 کروڑ بیلٹ پیپرز نہیں چھاپ سکتی

اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکریٹریٹ میں پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ایم ڈی نے ادارے کو درپیش مسائل کے انبار لگاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ پرنٹنگ کارپوریشن 2018 کے آئندہ عام انتخابات میں مقررہ مدت کے اندر مطلوبہ 20 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپنے کی صلاحیت نہیں رکھتی، کارپوریشن 20 دنوں میں صرف 5 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپ سکتی ہے، کل 32 پرنٹنگ مشینیں ہیں جن میں سے17کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔ کمیٹی نے پرنٹنگ کارپوریشن کو مطلوبہ فنڈز فوری فراہم کرنے کی ہدایت کر دی، کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیاکہ بلوچستان اور فاٹا کے طلبہ کو 2 ہزار اسکالر شپس دینے، 32 سب کمپیسز قائم کرنے کا پلان ہے جبکہ غیرمعیاری تعلیم کی وجہ سے 100 پروگرام بند کیے گئے ہیں۔ کمیٹی کا اجلاس جمعے کو چیئرمین راناحیات کی زیر صدارت ہوا۔ ایم ڈی پرنٹنگ کارپوریشن طلعت الطاف نے کمیٹی کو پرنٹنگ کارپوریشن کی جانب سے آئندہ الیکشن کے حوالے سے بیلٹ پیپرز کی چھپائی بارے تیاریوں پر بریفنگ دی۔ انھوں نے کہاکہ 2018کے انتخابات میں 20 کروڑ بیلٹ پیپرز کی ضرورت ہو گی، یہ بیلٹ پیپرز 20 روز کے اندر چھاپنے ہوں گے جبکہ پرنٹنگ کارپوریشن 20 دنوں میں 20 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپنے کی صلاحیت نہیں رکھتی، کارپوریشن صرف5کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپ سکتے ہیں۔ پرنٹنگ کارپوریشن کے پاس صرف 32 پرنٹنگ مشینیں ہیں، ان مشینوں میں سے 17 مشینیں 40 سال سے زائد پرانی ہیں، جو تسلی بخش کام نہیں کر سکتیں، بروقت بیلٹ پیپرز کی چھپائی کیلیے اگر سرکاری چھاپہ خانوں سے مدد لینا پڑتی ہے، 2018کے عام انتخابات کیلئے 16 نئی جدید پرنٹنگ مشینوں کی اشد ضرورت ہے، مشینیوں کی خریداری کیلیے 86 کروڑ 40 لاکھ روپے درکار ہیں، اگر فنڈز فراہم نہیں کیے جا سکتے تو اردو بازارلاہورکی 16کنال اراضی فروخت کرنے کی اجازت دی جائے۔ پرنٹنگ کارپوریشن کی اردو بازارکی اراضی بیچنے سے کم از کم 2 ارب روپے حاصل ہونگے، 2018 کے عام انتخابات سے 2 ارب 70 کروڑ کا ریونیو حاصل ہو گا۔