خبرنامہ پاکستان

پشاور:سرکاری مشینری پراب تک تحریک انصاف کا اثر و رسوخ ہے

پشاور:پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) اور عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی ) نے الزام لگایا ہے کہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت میں اب تک سرکاری مشینری پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے اثر و رسوخ میں ہے۔

پشاور پریس کلب میں پیپلز پارٹی خواتین ونگ کی صوبائی صدر نگہت یاسمین اورکزئی اور اے این پی کی صوبائی سیکریٹری اطلاعات اور پی کے 78 پشاور سے امیدوار ہارون بشیر بلور نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کی جماعتیں انتخابی مہم کے سلسلے میں بڑے سائز کے بل بورڈز لگانے کا ارادہ رکھتی تھی لیکن الیکشن کمیشن نے اس پر توجہ نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پشاور کی مختلف سڑکوں پر سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی جانب سے لگائے گائے بل بورڈز، پینافلیکس، بڑے سائز بینرز ہٹانے کا حکم دیا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

دونوں رہنماؤں نے خبر دار کیا کہ اگر ان کے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو دو جماعتوں کے کارکنان صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن کے خلاف سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوں گے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ای سی پی بینرز، بل بورڈز، پوسٹرا اور دیگر مواد کے سائز کے حوالے سے بنائے گئے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کرے۔

اس موقع پر نگہت یاسمین اورکزئی نے خیبرپختونخوا میں بیوروکریسی میں رد و بدل پرعدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے اعلیٰ عہدوں پر فائز حکام نے اپنی خدمات وفاقی حکومت کو واپس کردی لیکن خیبرپختونخوا میں حکام کو ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں بھیج دیا گیا۔

پیپلز پارٹی کی رہنما نے الزام لگایا کہ محکمہ خزانہ، صحت اور اعلیٰ تعلیم جیسے محکموں میں گزشتہ حکومت کی طرف سے براہ راست اثر ڈالا جارہا ہے۔

اس موقع پر ہارون بلور کی جانب سے پی ٹی آئی کے ضلع ارکان پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے ووٹرز میں واٹر پمپس تقسیم کیے اور این اے 31 پشاور میں ترقیاتی کام کا آغاز کیا۔

انہوں نے کہا کہ پشاور ڈیولمپنٹ اتھارٹی میں پچھلی تاریخوں میں بھرتیاں کی گئیں جبکہ واٹر اینڈ سینیٹیشن سروسز پشاور کے حکام اور ملازمین انتخابی مہم میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی حمایت کر رہے ہیں، جو کہ سرا سر دھاندلی ہے۔

انہوں نے ای سی پی اور مقامی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ان تمام معاملات کا نوٹس لیں، ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کو انتخابی مہم کے لیے موقع فراہم کیا جائے۔