خبرنامہ پاکستان

پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال، حکومت ایکشن میں آگئی

لاہور(ملت آن لائن)لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری ہے جس سے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے جب کہ صوبائی حکومت نے کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے 8 ینگ ڈاکٹرز کو فارغ کردیا۔

لاہور میں گزشتہ روز ینگ ڈاکٹرزکے حکومت کے ساتھ ہونے والے طویل مذاکرات ناکام ہوگئے جس کے بعد ینگ ڈاکٹرز نے ہڑتال چوتھے روز بھی جاری رکھتے ہو ئے او پی ڈی کھولنے سے انکار کردیا۔

ملتان میں ینگ ڈاکٹرز نے حکومت سے مذاکرات کے بعد گذشتہ روز سے ایمرجنسی میں کام شروع کردیا ہے تاہم ان ڈور اور آوٹ ڈور میں اب بھی ہڑتال جاری ہے۔

ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث مریضوں کے علاج معالجہ میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہےاوران کے لواحقین علاج کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔

پریشان حال مر یضوں کا کہنا ہے کہ یہ مسیحا اُن سے کس چیز کا بدلہ لے رہے ہیں؟؟

فیصل آباد کے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز ایمرجنسی میں کام کر رہے ہیں لیکن ان ڈور وارڈز اور آؤٹ ڈور وارڈز میں ہڑتال ہے، روزانہ الائیڈ اور سول اسپتال میں ہونے والے معمول کے آپریشن ملتوی کردیئے گئے ہیں۔

جب کہ رحیم یار خان ،گجرات اور گوجرانوالہ کے سرکاری اسپتالوں میں بھی ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے دور دراز سے آنے والے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

دوسری جانب پنجاب حکومت نے ینگ ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے تمام سرکاری اسپتالوں کو ڈاکٹرز کے خلاف ایکشن لینے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔

ترجمان محکمہ صحت پنجاب کے مطابق ہڑتال کرنے والے 8 ینگ ڈاکڑز کو ملازمت سے برطرف کردیا جن میں 6 ہاؤس آفیسرز اور 2 پی جی ٹرینر شامل ہیں۔

جناح اسپتال انتظامیہ نے نےغیرحاضری پر ہاؤس آفیسر ڈاکٹرحمیدہ کی 3دن کی تنخواہ کاٹ لی۔ محکمہ صحت کا کہنا ہےکہ ڈاکٹر حمیدہ ارشد 3 دن سے بغیر بتائے ڈیوٹی سے غائب تھیں، ان کی بقیہ تنخواہ بھی روک دی گئی ہے جب کہ ڈاکٹر حمیدہ کو والدین کے ساتھ علامہ اقبال میڈیکل کالج کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پی آئی سی انتظامیہ نے بھی ڈیوٹی سے غیر حاضر ایک ڈاکٹر عمر اصغر کو معطل کردیا۔