لاہور: پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے حراست میں لے لیا۔
واضح رہے کہ نیب نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر کو تحقیقات کے لیے طلب کیا تھا۔
مجاہد کامران نے آج نیب دفتر لاہور میں پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرایا، جس کے بعد نیب حکام نے انہیں حراست میں لے لیا۔
ان کے خلاف انکوائری کی منظوری چیئرمین نیب جسٹس (ر) سردار رضا کی سربراہی میں نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے دی تھی۔
نیب ذرائع کے مطابق ڈاکٹر مجاہد کامران پر مبینہ طور پر یونیورسٹی میں خلافِ ضابطہ 550 افراد کی بھرتیوں اور بے ضابطگیوں کا الزام ہے۔
اس کے علاوہ ان پر اپنی اہلیہ شازیہ قریشی کو غیرقانونی طور پر یونیورسٹی لاء کالج کی پرنسپل تعینات کرنے، من پسند طلباء کو وظائف دینے اور پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے من پسند کنٹریکٹر کو ٹھیکے دینے جیسے بھی الزامات ہیں۔
ڈاکٹڑ مجاہد کامران کو کل احتساب عدالت میں پیش کرکے ان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔