خبرنامہ پاکستان

پیسرز کی انجریز سے بچنے کیلیے پاکستان بچاؤ کے نسخے تلاش کرنے لگا

پیسرز کی انجریز سے بچنے کیلیے پاکستان بچاؤ کے نسخے تلاش کرنے لگا
لاہور:(ملت آن لائن) پاکستان پیسرز کو انجریز سے بچانے کے نسخے تلاش کرنے لگا جب کہ بولنگ کوچ اظہر محمود نے بائیو مکینک ٹیسٹ کرانے کا ارادہ ظاہر کردیا۔ یو اے ای میں سری لنکا سے ٹیسٹ سیریز کے دوران حسن علی کمر کی تکلیف کا شکار ہوئے اور دوسرا میچ نہیں کھیل پائے۔ محمد عامر دوسرے ٹیسٹ میں پنڈلی کی انجری کے بعد ون ڈے سیریز سے باہر ہوئے،بحالی کے بعد لاہور میں کھیلے جانے والے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں ان کی واپسی ہوئی، عثمان شنواری سیریز کے آخری ون ڈے میں کمر کی تکلیف کا شکار ہوکر کئی مہینوں کیلیے میدان سے باہر رہنے پر مجبور ہوگئے،ان کا کیریئر خطرات سے دوچار ہونے کی بھی اطلاعات سامنے آئی ہیں جب کہ ماضی میں رومان رئیس اور سہیل خان بھی فٹنس مسائل سے دوچار رہے، ان مسائل کے پیش نظر پی سی بی کے ایوانوں میں پیسرز کا کیریئر طویل کرنے کے لیے فکر مندی موجود ہے۔ اس حوالے سے گفتگو میں بولنگ کوچ اظہر محمود نے کہاکہ فاسٹ بولرز کی انجریز عالمی کرکٹ میں عام ہیں،آسٹریلیا اور انگلینڈ میں بھی پیسرز فٹنس مسائل سے دوچار ہوجاتے ہیں،البتہ عثمان شنواری سمیت بولرز کی انجریز کی روک تھام کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے،اس طرح کے معاملات میں بعض اوقات سائنسی دلیلیں بھی کام نہیں آتیں کیونکہ پریکٹس کے دوران پٹھوں پر دباؤ کی نوعیت کسی انٹرنیشنل مقابلے سے مختلف ہوتی ہے، میچ پریشر میں اعصاب کا دہرا امتحان ہورہا ہوتا ہے،عثمان شنواری کا معاملہ اس لیے بھی عجیب ہے کہ عموماً لیفٹ آرم بولرز جسم کے بائیں جانب اور سامنے کے حصے میں انجریز کا شکار ہوتے ہیں جبکہ ان کا کیس الگ ہے۔ظہر محمود نے کہا کہ میرا ارادہ ہے کہ بولرز کو بائیو مکینک ماہرین کے پاس لے جاکر اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کروں کہ بولنگ ایکشن میں کن پٹھوں پر کس طرح کا بوجھ پڑنے سے مسائل پیدا ہوتے ہیں،اس تجزیے کے بعد ہمیں بہتر اندازہ ہوسکتا ہے کہ سامنے آنے والی کمزوری پر قابو پانے کے لیے محنت کی جائے تو بہتر نتائج حاصل ہوںگے۔
بولنگ کوچ نے کہا کہ فاسٹ بولنگ آسان کام نہیں ہے، خود کو سپر فٹ اور چیلنجز کے لیے تیار کرنا ہوتو ایک جیسی کسرتیں مختلف اوقات میں بار بار کرنا پڑتی ہیں، یہ نہیں کہ ایک مسل کی مضبوطی کے لیے کام کرلیا تو سمجھا کہ ہمیشہ کے لیے مسائل ختم ہوگئے،ون ڈے میچ میں 10 اوورز کرنے کی تیاری کے لیے گھنٹوں نیٹ میں سرگرم رہنا پڑتا ہے۔
ایک سوال پر اظہر محمود نے کہا کہ سری لنکا کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں ناکامی کی بڑی وجہ بیٹنگ تھی،ایک اننگز میں پاکستان ٹیم 136کا ہدف نہ حاصل کرپائی، ہمیں مصباح الحق اور یونس خان کی کمی محسوس ہوئی، سینئرز اظہر علی اور اسد شفیق کے ساتھ بابر اعظم بھی اچھی کارکردگی نہیں دکھا پائے، امید ہے کہ مستقبل میں معاملات بہتر ہوتے جائیں گے،اس ٹیم کو سیٹ ہونے میں تھوڑا وقت لگ سکتا ہے، پرستاروں کو صبر سے کام لینا ہوگا۔