خبرنامہ پاکستان

پی آئی اے کے حالات کرپشن کے باعث خراب ہوئے ہیں؛ حکومت کا اعتراف

پی آئی اے کے حالات کرپشن کے باعث خراب ہوئے ہیں؛ حکومت کا اعتراف

اسلام آباد: (ملت آن لائن)سینیٹ اجلاس میں حکومت نے پی آئی اے میں کرپشن کا اعتراف کیاکہپی آئی اے کے حالات کرپشن کے باعث خراب ہوئے ہیں، امید ہے 6 ماہ تک پی آئی اے میں کوئی بہتری آجائیگی،حکومت نے انکشاف کیا کہقومی و بین الاقوامی ائیرلائینوں کے ذمے ایروناٹیکل واجبات کی مد میں سو ل ایوی ایشن کے اربوں روپے کے واجبات ہیں ۔ نجی ائیرلائنوں کے ذمے 4کروڑ93لاکھ سے زائد جبکہ پی آئی اے کے ذمے 10کروڑ 85لاکھ سے زائد کے بقایا جات ہیں ، پی آئی اے کے ذمے ٹوٹل واجبات 67ارب سے زائد ہیں جن کی ادائیگی کے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی او ر ایوان کی قائمہ کمیٹیاں بھی ہدایات دے چکی ہیں ۔چار سالوں میں سات بین اقوامی روٹس پر پروازیں معطل کی گئیں، پاکستان سے ہانگ کانگ کی پرواز 2013 میں معطل کی گئی ،کراچی سے کٹھمنڈو کی پرواز 2014 میں معطل کی گئی ،پروازیں مذکورہ روٹس پر2ارب 71کروڑ روپے زائد خسارے کے باعث معطل کی گئیں۔قومی و بین الاقوامی ائیرلائینوں کے ذمے ایروناٹیکل واجبات کی مد میں سو ل ایوی ایشن کے اربوں روپے کے واجبات ہیں ۔ نجی ائیرلائنوں کے ذمے 4کروڑ93لاکھ سے زائد جبکہ پی آئی اے کے ذمے 10کروڑ 85لاکھ سے زائد کے بقایا جات ہیں ، پی آئی اے کے ذمے ٹوٹل واجبات 67ارب سے زائد ہیں جمعہ کو سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینٹ رضا ربانی کی صدارت میں ہوا۔اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر طاہر حسین مشہدی کے سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کراچی الیکٹرک کے بہت سے مسائل سامنے آئے ہیں اور نیپرا نے تعطل کے ساتھ بجلی کی فراہمی پر ایک کروڑ روپے جرمانہ کیا اور حکومت اووربلنگ کی شکایات پر ایکشن لیا جائے گا۔ اگر کوئی شخص بجلی کا بل ادا نہیں کرتا تو اسی کی بجلی کاٹی جائے یہ درست نہیں کہ پورے علاقے کی بجلی کاٹی جائے۔ کے الیکٹرک کو نوٹس جاری کئے گئے جس پر انہوں نے دوبارہ ایسی غلطی نہ دہرانے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ نیپرا ہر شکایت پر ایکشن لیتا ہے۔ وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے پی آئی اے کی بعض ملکوں میں پروازیں بند کرنے پر کہا کہ پی آئی اے کے معاملات مزید خراب ہورہے ہیں اور اس پر ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے پروازوں کی بندش کے معاملے کو سنجیدہ لیا گیا ہے۔ پی آئی اے دنیا کا بہت اچھا ادارہ تھا مگر آج مسلسل نقصان میں جارہا ہے۔ پی آئی اے بے تحاشا نقصان کی طرف جارہا ہے۔ کابینہ اجلاس میں میں نے کہا کہ بری گورننس اور کرپشن کی وجہ سے نقصان ہورہے ہیں۔ وزیر تجارت پرویز ملک نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے شعبے میں بہتری آرہی ہے اور تاجروں کو رعایتیں دی گئی ہیں گزشتہ ماہ کے اعداد و شمار حوصلہ افزاء ہیں۔ ستمبر کے مہینے میں بارہ فیصد اضافہ برآمدات میں ہوا ہے گزشتہ سال کے معاملے میں برآمدات میں بہتری آرہی ہے۔ سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ نئے اسلام آباد ایئرپورٹ پر 75 ارب روپے خرچ کئے گئے اور ہممیں بتایا گیا کہ وہاں پانی بھی نہیں ہے اور سڑکیں بھی نہیں ہیں۔ وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ 35 ارب روپے کا منصوبہ تھا مگر ناقص پلاننگ کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہوا۔ وہاں ڈیم سمیت ٹیوب ویل بھی بنائے گئے ہیں 81ارب روپے اس کی کل لاگت ہے۔ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ 14 جنوری تک مکمل ہوگا اور 14جنوری کو افتتاح ہوگا وزیر تجارت پرویز ملک نے جواب دیا کہ سری لنکا کے ساتھ تجارت میں برآمدات میں بہتری آرہی ہے۔ ملائشیا سے پام آئل کی درآمد کی وجہ سے درآمدات میں اضافہ ہورہا ہے وزیر تجارت نے انکشاف کیا کہ پاکستان کے ویلیو ایڈد مصنوعات کی برآمدات میں 15.55فیصد کمی واقع ہوئی ہے،وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کے الیکٹرک کو اپنا معیار بہتر بنانے کی وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے بعد 2015 میں کے الیکٹرک کی نگرانی کا فیصلہ کیا گیا،کے الیکٹرک کی جانب سے اپنے صارفین کو بلا امتیاز بجلی فراہم کرنے میں ناکام رہا،نیپرا نے شکایات موصول ہونے کے بعد کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کی گئی،2016 میں بھی صورتحال یکساں رہی، کے الیکٹرک کو معیار پر پورا اترنے کی ہدایت کردی ہے، کے الیکٹرک کے معیار پر پورا نہ اترنے کی صورت میں کارروائی کی جائیگی، کے الیکٹرک لوڈشیڈنگ کے طریقہ کار پر پورا اترنے میں ناکام رہی ہے، کے الیکٹرک کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے ۔۔ (ن غ/ع ح)