خبرنامہ پاکستان

پی آئی اے کا گمشدہ طیارہ: کارروائی کے لیے وزیر اعظم کو خط

پی آئی اے کا گمشدہ طیارہ: کارروائی کے لیے وزیر اعظم کو خط
اسلام آباد:(ملت آن لائن) قومی اسمبلی کی کابینہ کمیٹی نے قومی ایئر لائن کے گمشدہ طیارے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے لیے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو خط لکھ دیا۔ کابینہ کمیٹی کا اجلاس رانا حیات کی صدارت میں ہوا۔ جوائنٹ سیکریٹری ایوی ایشن نے کمیٹی کو بتایا کہ پی آئی اے کا طیارہ گم نہیں ہوا بلکہ اس وقت بھی جرمنی میں موجود ہے۔ ان کے مطابق پی آئی اے کے سابق جرمن سی ای او اور ڈائریکٹر پروکیورمنٹ عمران اختر کو ائیر بس اسکینڈل میں ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ سی ای او ملک سے باہر چلے گئے جبکہ ایف آئی اے نے ائیر کموڈور عمران اختر کے خلاف سول قوانین کے تحت کارروائی کرنے سے معذرت کر لی ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پورا جہاز نہ تو واپس آ سکتا ہے اور نہ ہی فروخت ہو سکتا ہے کیونکہ کرائے کی مد میں جہاز کی رقم مکمل ہو چکی ہے جس پر کمیٹی نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔
جوائنٹ سیکریٹری نے بتایا کہ جہاز فروخت کرنے سے پہلے پی آئی اے بورڈ کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ جہاز 64 لاکھ میں فروخت کیا گیا۔ کمیٹی نے جہاز کے معاملے میں ملوث افراد کے خلاف وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے سخت کارروائی کی سفارش کی۔ کمیٹی کی رکن عالیہ کامران کا مؤقف تھا کہ جہاز جس فلم بنانے کے لیے استعمال کیا اس پر ہم سب کو غصہ ہے۔ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی حمایت میں اس جہاز کو فلمایا گیا۔ چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ جہاز کے معاملے پر سیکریٹری ایوی ایشن کو سزا ہونی چاہیئے۔ جوائنٹ سیکریٹری ایوی ایشن نے بتایا کہ جہاز کے معاملے میں پپرا رولز کی خلاف ورزی ہوئی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پی آئی اے کو لوٹ کر کھا گئے۔ یہ اتنے بااثر ہیں کہ انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔