خبرنامہ پاکستان

پی آئی اے کی ٹیچر کو ہراساں کرنے کے مقدمے کی سماعت

سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ

پی آئی اے کی ٹیچر کو ہراساں کرنے کے مقدمے کی سماعت

کراچی:(ملت آن لائن) سندھ ہائی کورٹ میں پی آئی اے ماڈل اسکول کی ٹیچر کو ہراساں کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی‘ خاتون نے پی آئی اے میڈیکل آفیسر پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ابتدائی طور پر درخواست کی سماعت سے انکار کردیا جس پر پر خاتون ٹیچر نے عدالت کے روبرو گڑگڑا کر سماعت کی گزارش کی جسے بعد ازاں منظور کرلیا گیا۔ متاثرہ ٹیچر شہلا پروین کا کہنا تھا کہ روز روز بینچ تبدیل ہونے سے انصاف نہیں ملتا۔ دوسری جانب جسٹس نعمت اللہ نے کہا کہ آپ عدالت میں زیادہ بولتی ہیں، اس لیے سماعت کرنا ممکن نہیں۔ خاتون نے عدالت میں باقاعدہ آہ و بکا کرتے ہوئے کہا قومی ایئر لائن سے تعلق رکھنے والے لوگ بااثر ہیں‘ اور مجھے مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے۔خاتون کی فریاد پر عدالت نے مقدمے کی باقاعدہ کارروائی شروع کردی۔ جسٹس نعمت اللہ نے متاثرہ فریق سے سوال کیا کہ کہ آپ کو کون کون تنگ کرتا ہے؟ ۔ جواب میں خاتون ٹیچر نے عدالت کو بتایا کہ پی آئی اے میڈیکل آفیسر ایاز خاصخیلی انہیں ہراساں کررہے ہیں اور پولیس بھی ان سے ملی ہوئی ہے۔عدالت نے خاتون کی فریاد سننے کے بعد ایس ایس پی انویسٹی گیشن اور تفتیشی افسر کو طلب کرتے ہوئے پندرہ فروری کو کیس کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔