خبرنامہ پاکستان

پی ایس ایل کی ڈرافٹنگ میں مسائل ہیں، شعیب اختر

پی ایس ایل کی ڈرافٹنگ میں مسائل ہیں، شعیب اختر
کراچی:(ملت آن لائبن) تیز ترین بولرہونے کا ریکارڈ رکھنے والے سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب اختر نے کہا ہے کہ پی ایس ایل کی کامیابی کا کریڈٹ پی سی بی اور حکومت کو جاتا ہے، 8 برس کے مشکل ترین حالات کے بعد لیگ کی کامیابی نے قومی کرکٹ کو تقویت فراہم کی ہے۔
پی ایس ایل کی ڈرافٹنگ میں مسائل ہیں، تیسرے ایڈیشن کا فائنل کراچی میں منعقد کرانے کا فیصلہ باعث مسرت ہے، پی سی بی اور فرنچائز ٹیمیں اپنے طور پر کرکٹ کی بہتری کے لیے کوشاں ہیں، مجھے سیاست نہیں آتی، عمران خان اپنے نظریات کے لیے سیاست میں ہیں، انسانی جانیں بچانے کے لیے ایمبولینس رضا کار بن کرکام کروں گا، جلد ہی ذاتی فلاحی ادارہ قائم کروں گا، ملک کے لیے پاک فوج کی قربانیاں قابل تحسین ہیں، انھوں نے ان خیالات کا اظہار فلاحی ادارہ امن فاؤنڈیشن کی جانب سے خیرسگالی کا سفیر نامزد کیے جانے کی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شعیب اختر نے کہا کہ پی ایس ایل کا کامیابی سے ہمکنار ہونا پاکستان کرکٹ کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔
سری لنکن کرکٹ ٹیم کے ساتھ دہشت گردی کے واقعے کے بعد ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی راہیں بند ہوگئی تھیں لیکن ان مشکل حالات کے باجود پی ایس ایل کا کامیاب انعقاد ہو رہا ہے جو پاکستان کرکٹ کو دوام بخش رہا ہے، نئے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے، کرکٹرز کو صلاحیتوں کے اظہار کے بہتر مواقع میسر آ رہے ہیں، پی ایس ایل خود ایک بڑا برانڈ بن چکا ہے، غیر ملکی کھلاڑی بھی اس لیگ میں بہت دلچسپی لے رہے ہیں، اس تمام تر کامیابی کا کریڈٹ پی سی بی اور حکومت کو جاتا ہے، انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل کی ڈرافٹنگ کے نظام میں مسائل موجود ہیں لیکن امید ہے کہ رفتہ رفتہ سب بہتر ہوتا چلا جائیگا، نئے کرکٹرز کو سامنے لانے کے لیے مشترکہ تربیتی پروگرام کے لیے پی سی بی اور پی ایس ایل کی فرنچائزز میں عدم اتفاق کے حوالے سے سوال کے جواب میں شعیب اختر نے کہا کہ بورڈ اور فرنچائز اپنے اپنے طور پر کرکٹ کی بہتری کے لیے کوشاں ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ مجھے سیاست کرنا نہیں آتی، جب میں پاکستان کرکٹ ٹیم میں شامل تھا، اس وقت بھی تمام تر سیاست سے دور رہا، ویسے بھی میری والدہ نے سختی کے ساتھ سیاست میں شامل نہ ہونے کی ہدایت کر رکھی ہے، شعیب اختر نے کہا کہ مجھے نوے کی دہائی کے دوران کراچی کے علاقے لالو کھیت سے تعلق رکھنے والے دوستوں نے بہت مدد کی اوروہ مجھے موٹر سائیکل پر بیٹھاکر گراؤنڈز میں پہنچاتے تھے، میں ان کا آج بھی ممنون ہوں، انھوں نے کہاکہ مجھے جب کھیلنے کے مواقع ملنے میں رکاوٹیں پیش آئیں تو میں نے عالمی سطح کا کرکٹرز بننے کی ٹھان لی اور بھر پور محنت کرکے اپنے خواب کو عملی جامہ پہنایا، شعیب اختر نے کہا کہ پی ایس ایل تھری کا فائنل کراچی میں منعقد کرانے کا فیصلہ خوش آئند ہے، اس سے برسوں سے انٹرنیشنل کرکٹ سے محروم شائقین کو اچھی کرکٹ دیکھنے کا موقع میسر آئے گا جبکہ مقامی کھلاڑیوں کی بھی حوصلہ افزائی کرکٹ کے فروغ میں معاون ثابت ہوگی۔