خبرنامہ پاکستان

پی ایچ ایف کیخلاف خیبرپختونخوا ہاکی میدان میں آگئی،نیب جانے کا فیصلہ

پی ایچ ایف کیخلاف خیبرپختونخوا ہاکی میدان میں آگئی،نیب جانے کا فیصلہ
پشاور:(ملت آن لائن) پی ایچ ایف کیخلاف خیبرپختونخوا ہاکی میدان میں آگئی اور اس نے نیب میں جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ فیڈریشن کے سینئر نائب صدر و چیئرمین کے پی ہاکی ایسوسی ایشن سعید خان اور صوبائی سیکریٹری سید ظاہر شاہ نے الزام لگایاکہ شہباز سینئر نے گزشتہ دو سال کے دوران خلاف آئین 46 کروڑ روپے میں سے 22 کروڑ روپے نقد نکلوائے، صوبائی ہاکی ایسوسی ایشن کی جانب سے پشاور ہاکی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کرنے کی پاداش میں خیبرپختونخوا کی 3 ٹیموں کو نیشنل انڈر16 ہاکی چیمپئن شپ میں شرکت سے روکا گیا۔
وزیر اعظم عہدیداران کوبرطرف کرتے ہوئے احتساب کرائیں، انھوں نے پی ایچ ایف میں مبینہ بے ضابطگیوں پر نیب میں درخواست دائر کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی ہاکی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے باعث پی ایچ ایف عہدیداران پر تنقید کی جا رہی ہے، سیکریٹری فیڈریشن شہباز سینئر اس حوالے سے اپنی بے بسی کا اظہار کر چکے ہیں، اب پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سینئر نائب صدر و چیئرمین خیبرپختونخوا ہاکی ایسوسی ایشن سابق آئی جی سعید خان، سیکریٹری ہاکی ایسوسی ایشن سید ظاہر شاہ، صوبائی عہدیداران کے ہمراہ پریس کانفرنس میں فیڈریشن حکام پر الزامات عائد کر دیے ہیں، انھوں نے کہا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن میں سنگین مالی بے ضابطگیاں کی جا رہی ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کو پچھلے دو برسوں میں تقریباً 46 کروڑ روپے سے زائد رقم ملی، ان میں تقریباً 22 کروڑ روپے کیش نکالا گیا، سیکریٹری پی ایچ ایف نے7 اکتوبر 2017 کو 33 لاکھ 23 ہزار 860 روپے صرف اپنے دستخط سے کیش نکالا حالانکہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے اکاؤنٹس سے 2 دستخطوں کے بغیر چیک کیش نہیںکرایا جا سکتا، 21 اکتوبر 2017 کو چیک کے ذریعے 2 لاکھ 35 ہزار 500 روپے نکلوائے گئے، 5 اگست 2016 کو چیک نمبر117 کے ذریعے 20 لاکھ روپے، 12 اگست 2016 کو چیک نمبر 3692200 کے ذریعے عدنان شاہد نے40 لاکھ روپے، 12 اور 13اپریل 2017 کو چیک نمبر563 اور565 کے ذریعے 33 لاکھ 20 ہزار اور 72 لاکھ 66 ہزار 120روپے، 21 ستمبر 2016 کو چیک نمبر 211 اور 212 کے ذریعے بالترتیب 20 لاکھ 40 ہزار اور 27 لاکھ 43 ہزار 625 روپے، 10 مارچ 2017 کو چیک نمبر 512 کے ذریعے 65 لاکھ 55 ہزار چار سو روپے نکلوائے گئے۔
صدر پی ایچ ایف خالد سجاد کھوکھر کے چین میں 5 ماہ زیر علاج رہنے کے دوران پی ایچ ایف کے اکاؤنٹس سے نومبر تا مارچ 11 کروڑ 57 لاکھ 18ہزار 215 روپے نکلوائے گئے۔ عدنان نے یکم مارچ 2017 کو چیک نمبر 00000501 کے ذریعے 15لاکھ روپے کیش نکالا، خیبرپختونخوا ہاکی ایسوسی ایشن نے ان مبینہ مالی بے ضابطگیوں کا ذکر پاکستان ہاکی فیڈریشن سے کیا تو اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، بمعہ صدر پی ایچ ایف نے خاموشی اختیار کی جس پر صوبائی ہاکی ایسوسی ایشن نے پشاور ہائی کورٹ میں 10 اگست 2017 کو رٹ پٹیشن دائر کی جس پر عدالت نے پی ایچ ایف سے جواب طلبی کی جس کا جواب ابھی تک نہیں دیا گیا۔
اس بنا پر سیکریٹری پی ایچ ایف شہباز سینئر نے خیبرپختونخوا ہاکی ایسوسی ایشن کی3 منتخب ٹیموں کو خیرپور میں منعقدہ نیشنل انڈر16 ہاکی چیمپئن شپ میں کھیلنے سے روکتے ہوئے واپس بھجوایا، انھوں نے سوال کیا کہ کیا صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن خالد سجاد کھوکھر کو ان بے ضابطگیوں، شہبازسینئر کی جانب سے ملک بھر میں متوازی ایسوسی ایشنز بنانے کا علم نہیں ہے، وہ کیوں خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، اس سے لگتا ہے کہ وہ بھی ان تمام معاملات میں برابر کے ملوث ہیں۔ صوبائی ایسوسی ایشن وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے اپیل کرتی ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے عہدیداروں کو فوراً برطرف کرکے ان کا احتساب کیا جائے، خیبرپختونخوا ہاکی ایسوسی ایشن پی ایچ ایف میں مالی باضابطگیوں کے خلاف نیب میں درخواست دائر کر رہی ہے۔