خبرنامہ پاکستان

پی ٹی آئی کے اندرونی حالات خراب

لاہور:(ملت+اے پی پی) سینئر تجزیہ کار کامران خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے اندرونی حالات اچھے نہیں ہیں۔ بلدیاتی الیکشن کے نتائج سے بھی ظاہر ہے کہ تحریک انصاف پنجاب میں کسی بحران کا شکار ہے۔ عمران خان کے آبائی حلقے میانوالی میں بھی ڈسٹرکٹ چیئرمین الیکشن ہار گئے۔ فیصل آباد میں تحریک انصاف کے امیدواروں نے ن لیگ کو ووٹ ڈالے۔ پی ٹی آئی میں ایک بحران جنم لے رہا ہے۔ پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں بھی شدید مشکلات کا شکار ہے۔ تحریک انصاف کے 5اراکین قومی اسمبلی اور 6اراکین صوبائی اسمبلی نے اپنا گروپ بنا لیا ہے اور پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کو ایک کرپٹ حکومت قرار دیتے ہیں۔ گویا تحریک انصاف ایک اندرونی بحران سے دو چار ہے۔ اس حوالے سے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ہماری توقعات کے مطابق نتائج آئے، بلدیاتی انتخابات میں ن لیگ کوووٹ دینے والے نمائندوں کوشوکاز جاری کیے ہیں کہ وہ اپنی صفائی پیش کریں۔ کئی اضلاع میں (ن)لیگ تقسیم ہوچکی ہے، پاکپتن اور اٹک سمیت کئی تحصیلوں سے پی ٹی آئی کوکامیابی ملی،انھوں نے بتایا کہ چار منحرف اراکین نے پارٹی کے نشان پر الیکشن لڑا تھا، قانون کے مطابق ان کے خلاف کارروائی کے لئے سپیکر کو خط لکھ رہے ہیں کہ ان کو اسمبلی سے فارغ کیا جائے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا بلدیاتی الیکشن میں جن لوگوں نے پارٹی کی منشا کے خلاف ووٹ دیا، انہیں شو کاز دے رہے ہیں اور ان سے جواب مانگا ہے اگر تسلی بخش جواب نہ ہوا تو انہیں پارٹی سے فارغ کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میانوالی سے ہار پر افسوس ہے۔ وہاں ہماری عددی اکثریت تھی اور ہمارے پاس 37چیئرمین تھے جو بنی گالہ آئے اور ووٹ دینے کا وعدہ کیا لیکن بعد میں وہ تقسیم ہو گئے اس کی انکوائری ہو رہی ہے اور ان کو بھی شوکاز نوٹس دے دیا گیا ہے۔