خبرنامہ پاکستان

پی پی عدالت جائیگی، کپتان بھی برہم

اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) حکومت کی جانب سے پانچ خود مختار ریگولیٹر اداروں کو وزارتوں کے ماتحت کرنے کے اقدام نے اپوزیشن کی تین بڑی جماعتوں پی پی پی، پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کو ناراض کر دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنماء سید خورشید شاہ نے اعلان کیا ہے کہ پانچ خود مختار ریگولیٹر ادارے وزارتوں کے ماتحت کرنے سے کرپشن کی نئی داستانیں رقم ہوں گی لہٰذا یہ فیصلہ قبول نہیں کرینگے اور فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین بھی اس فیصلے پر خوب برسے، کہتے ہیں وزیر اعظم جمہوری نظام کو بادشاہت میں بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں، خود مختار اداروں کو وزارتوں کے ماتحت کر کے ان کی آزادی سلب کر لی گئی ہے۔ تحریک انصاف نے ریگولیٹری اتھارٹیز کو وزارتوں کے ماتحت کرنے کا اقدام چیلنج کرنے کیلئے قانونی ماہرین سے مشاورت شروع کر دی ہے۔ تحریک انصاف کا مؤقف ہے کہ ریگولیٹری باڈیز کو وزارتوں کے ماتحت کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے اور حتمی فیصلے سے پہلے اس معاملے کو مشترکہ مفادات کونسل میں زیربحث لانا چاہئے تھا۔ ذرائع تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ معاملے عدالتوں میں چیلنج کرنے کا حتمی فیصلہ چیئرمین عمران خان خود کریں گے۔ ادھر جماعت اسلامی کے سربراہ سینیٹر سراج الحق نے بھی پانچ ریگولیٹر اداروں کو وزارتوں کے حوالے کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے اور حکومت سے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اس موضوع پر بحث کروائی جائے۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ عوام کے حق پر ڈاکہ زنی ہے، فیصلے کو عوام کے خلاف شب خون سمجھتے ہیں۔ سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ اس فیصلے کے نتیجہ میں ریگولیٹری اداروں کی خود مختاری ختم ہو جائے گی۔