خبرنامہ پاکستان

چھوٹےصوبوں کےخدشات دورکیئےجانےچاہیں، رضا ربانی

اسلام آباد (آئی این پی )ایوان بالا (سینیٹ)میں چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے این ایف سی ایوارڈ میں تاخیر کے حوالے سے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چھوٹے صو بوں کے خدشات دور کیئے جانے چاہیں ،مردم شماری میں تاخیر کے باعث چھوٹے صو بوں کے شکوک میں اضافہ ہوا ہے ، چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے ،دوسرا بجٹ ہے جو پرانے این ایف سی ایوارڈ کے تحت پیش کیا گیا ،وزیرقانون زاہد حامد نے کہا کہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ کی مدت ختم نہیں ہوئی ، تین ورکنگ گروپ کی رپورٹس آگئی ہیں اور چوتھے ورکنگ کی رپورٹ کا انتظار ہے، ورکنگ گروپ میں تمام صوبوں کو نمائندگی دی گئی ہے ، یہ تاثر غلط ہے کہ چھوٹے صوبوں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے۔ وہ جمعہ کو سینیٹ اجلاس میں آٹھویں این ایف سی ایوارڈ میں تاخیر سے متعلق سینیٹر سسی پلیجو کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دے رہے تھے ۔ سینیٹر سسی پلیجو نے این ایف سی ایوارڈ کے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ این ایف سی ایوارڈختم ہوگیا ہے مگر حکومت نے اب تک کسی این ایف سی ایوارڈ کا اعلان نہیں کیا،موجودہ حکومت اس معاملے پر چھوٹے صوبوں کو ساتھ لیکر چلنے میں غیر سنجیدہ نظر آرہی ہے،پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے چھوٹے صوبوں کی آواز بنی تھی،مگر موجودہ حکومت صرف ایک صوبے کو نواز رہی ہے،ایکنک اور اوگرا میں چھوٹے صوبوں کو نمائندگی نہیں ہے،موجودہ حکومت پر ٹیکس جمع کرنے میں بھی اپنے اہداف حاصل نہیں کرسکی،مردم شماری کے بغیر وسائل کی تقسیم غیر منصفانہ ہورہی ہے اور وسائل ایک صوبے کو دئیے جارہے ہیں اور حکومت میں بھی صرف ایک صوبے کی نمائندگی ہے۔وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے کہا کہ اہم معاملہ ہے،اس پر کئی مرتبہ ایوان میں معاملہ اٹھایا گیا ہے،اب سیاسی الزامات بھی لگائے جارہے ہیں اور ساتواں این ایف سی ایوارڈ ابھی تک چل رہا ہے اور اس کی مدت ختم نہیں ہوئی اور اب 9واں این ایف سی ایوارڈ کیلئے اس وقت کمیشن کام کررہاہے اور پہلا اجلاس اپریل2015میں ہواتھا اور تین ورکنگگروپ کی رپورٹس آگئی ہیں اور چوتھے ورکنگ کی رپورٹ کا انتظار ہے اور تمام ورکنگ گروپوں میں صوبوں کی نمائندگی موجود ہے اور یہ تاثر غلط ہے کہ صوبوں کو دیوار سے لگایا جاتا ہے(خ م+ع ح)