خبرنامہ پاکستان

چیئرمین سینٹ کی حکومت کے ایوان بالا کو مسلسل نظر انداز کرنے پر استعفیٰ کی پیش کش

اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے حکومت کی طرف سے ایوان بالا کو مسلسل نظر انداز کرنے پر استعفی دینے کی پیش کش کر دی اور کہا کہ اگر وزرا ء یا حکومت کو مجھ سے کوئی رنجش ہے اور اس رنجش کو نکالنے کے لئے سینٹ کو بے وقعت اور آئینی کردار سے محروم کرنا ہے تو میں استعفی دینے کے لئے تیار ہوں، مجھے ایوان کا بے وقعت ہوناکسی طور پر قبول نہیں ،ایوان کو وقعت نہیں دلا سکتا تو اجلاس کا کوئی فائدہ نہیں، وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ ہم اس ایوان کی بہت عزت کرتے ہیں۔ ایوان کو بے وقعت نہیں کرنا چاہتے ۔ ہم آپس میں بیٹھ کر اجلاس کرلیتے ہیں جس کے بعد چئیر مین نے آئین کے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے سینٹ کا اجلاس اپنے صوابدیدی عرصہ تک کے لئے ملتوی کردیا‘ رولز کے مطابق چیئرمین سینٹ جب ضرورت محسوس کریں گے تو خود اجلاس بلا سکیں گے۔ جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران چیئرمین سینٹ نے کہا کہ وفاق کی جو صورتحال پیدا ہو رہی ہے وہ بہت سنگین ہے۔ وفاق اور صوبوں میں کشیدگی ایک بار پھر بڑھ رہی ہے کیونکہ آئین کے تقاضے پورے نہیں کئے جارہے۔ سینٹ نے اپنا کردار اس سلسلے میں ادا کرنے کی کوشش کی۔ خیبر پختونخوا کے 24 مطالبات آئے ان پر ہم نے اپنا کام کیا۔ کمیٹی آف دی ہول میں فاٹا کے معاملے پر بات کی۔ پرسوں پانی کے مسئلے پر ایشو آیا سندھ سے اس معاملے کو بھی قائمہ کمیٹی کو بھجوایا گیا۔ کمیٹی نے 15 دن میں اس پر رپورٹ دینی ہے۔ گیس کا مسئلہ کل کھڑا ہو چکا جواب دینے کے لئے متعلقہ وزیر کو بلوایا وہ آج آگئے ہیں ان کے ہم مشکور ہیں۔ سینٹ وفاق اور صوبوں میں ہم آہنگی کی خواہاں ہے۔ لیکن لگ رہا ہے کہ حکومت سینٹ کے آئینی کردار کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ میں نے ذاتی سطح پر اور چیئرمین کی حیثیت سے بھی کوشش کی ہے کہ ایوان کے وقار کو برقرار رکھ سکوں لیکن اب لگ رہا ہے کہ ایسا ممکن نہیں ہے۔ اگر حکومت کو مجھ سے کوئی رنجش ہے اور اس کو نکالنے کا طریقہ سینٹ کو بے وقعت کرنا آئینی کردار سے محروم کرنا ہے تو میں استعفی دینے کے لئے تیار ہوں کیونکہ میں بے وقعت ہونا پسند نہیں کروں گا۔ اب یہ ممبران پر ہے کہ وہ فائنل فیصلہ کرلیں کہ میں استعفی دے دوں تو بتا دیں۔ وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ ہم اس ایوان کی بہت عزت کرتے ہیں۔ ایسی کوئی بات نہیں کہ ہم اس ایوان کو بے وقعت کرنا چاہتے ہیں۔ ہم آپس میں بیٹھ کر ایک اجلاس کرلیتے ہیں۔ وزارتی سطح پر بھی بات کرلیتے ہیں۔ چیئرمین کو آگاہ کریں گے کہ ہم نے کیا اقدامات کئے ہیں۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ میری پیشکش واضح ہے اگر میں اس ایوان کو وقعت نہیں دلا سکتا تو اجلاس کا کوئی فائدہ نہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے آئین کے تحت حاصل اختیارات ایوان میں پڑھ کر سناتے ہوئے اجلاس ’’سائن اے ڈائی‘‘ ملتوی کردیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر فرحت اللہ بابر نے ’’ اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ چیئرمین سینٹ نے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کیا ہے لیکن دوبارہ کب اجلاس طلب کرنا ہے یہ فیصلہ وہ خود کریں گے۔