خبرنامہ پاکستان

چیئرمین سینیٹ کے عہدے سے آزادی کے بعد کھل کر بولوں گا،رضا ربانی

چیئرمین سینیٹ کے عہدے سے آزادی کے بعد کھل کر بولوں گا،رضا ربانی

اسلام آباد:(ملت آن لائن) چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کی قید سے نکلوں گا تو زبان بندی بھی ختم ہوگی، اس عہدے سے آزادی کے بعد کھل کر بولوں گا، جمہوریت چھین کر لی ہے کسی نے طشتری میں رکھ کرنہیں دی، بچانا بھی جانتے ہیں۔ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے پی آر اے اور سینٹ کی جانب سے اپنےاعزاز میں الوداعی ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی گیارہ اگست کا خطاب ہی پاکستان کا مستقبل ہے،ہمیں قائد اعظم کی گیارہ اگست کی تقریر کو عملی شکل دینا ہے۔ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ میڈیا اور پارلیمان کا چولی دامن کا ساتھ ہے، جمہوریت کے لئے آئین و قانون میں رہتے ہوئے آزادی اظہار ضروری ہے، ہم سیاسی لوگ ہیں، سیاسی مکالمے پر یقین رکھتے ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ملک اس وقت نہایت نازک دور سے گزر رہا ہے، ایک عبوری دور ہے، جو ڈکٹیٹرشپ سے جمہوریت کا سفر ہے، دوسرا بڑا مسئلہ جمہوری رویوں کی کمی ہے۔
احتساب صرف سیاست دان کا نہیں، سول، ملٹری بیورو کریسی اور عدلیہ کا بھی ہونا چاہئے ،رضاربانی
انہوں نے کہا کہ کئی دفعہ محسوس ہوتا ہے کہ کاونٹر ریولیوشن لانے کی کوشش کی جاری ہو اٹھارہویں ترمیم کو واپس کرنے کے کوششوں کا خدشہ محسوس ہوتا ہے، پاکستان کو محفوظ رکھنے کا راستہ جمہوریت ہے ، ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں ایسا جمہوری پاکستان جس میں افراد لاپتہ نہ ہوں، آئین و قانون کی حکمرانی ہو۔ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ غیر جمہوری رویے اور سوچ مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی، آج ایوانوں میں ہم بیٹھے ہیں تو وجہ سیاسی و صحافتی کارکنوں کی قربانیاں، ہیں ہم نے جمہوریت اور حق چھین کرلیا ہے کسی نے طشتری میں رکھ کرنہیں دیا تو بچانا بھی جانتے ہیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ پرسوں اس منصب سے دستبردار ہو جاؤں گا، چیئرمین سینیٹ کی قید سے نکلوں گا تو تو وہی سڑکیں ہوں گی، وہی نعرے، منصب کی وجہ سےکافی زبان بندرہی، اس عہدے سے آزادی کے بعد کھل کر بولوں گا۔