خبرنامہ پاکستان

چیف جسٹس کا جناح اسپتال کا دورہ، ناقص انتظامات پر برہم، عملے کی شامت آگئی

چیف جسٹس کا جناح

چیف جسٹس کا جناح اسپتال کا دورہ، ناقص انتظامات پر برہم، عملے کی شامت آگئی

کراچی:(ملت آن لائن) چیف جسٹس آف سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار نے جناح اسپتال کا دورہ کیا۔ صفائی ستھرائی کی ناقص صورتحال اور سہولیات کی عدم فراہمی پر چیف جسٹس سخت برہم ہوئے اور ڈائریکٹر سیمی جمالی سمیت عملے کو سخت جھاڑ پلائی۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار آج کراچی پہنچے۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چند مقدمات کی سماعت کے بعد چیف جسٹس جناح اسپتال جا پہنچے جہاں سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن اور قتل کیس میں ملوث شاہ رخ جتوئی زیر علاج ہیں۔ چیف جسٹس کے جناح اسپتال پہنچتے ہی شاہ رخ جتوئی کو ڈسچارج کر کے جیل روانہ کردیا گیا جس پر چیف جسٹس سخت برہم ہوئے۔ انہوں نے شاہ رخ جتوئی کی میڈیکل رپورٹ تیار کرنے والے ڈاکٹر شاہد رسول کے بارے میں دریافت کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم نے نوٹس لیا تو شارہ خ جتوئی کو اسپتال سے ڈسچارج کردیا۔ چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ کیا شاہ رخ جتوئی کی کوئی سرجری کی گئی ہے جس پر انہیں شاہ رخ جتوئی کی میڈیکل رپورٹ سنائی گئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ شاہ رخ جتوئی کو دل کی شکایت تھی مگر بیماری بواسیر کی نکلی۔ انہوں نے ڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹر سیمی جمالی کی بھی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ کارکردگی ہے آپ کے اسپتال کی۔
انتظامیہ حرکت میں
چیف جسٹس کے جناح اسپتال پہنچتے ہی اسپتال کی انتظامیہ حرکت میں آگئی۔ چیف جسٹس کی آمد پر جناح اسپتال میں صفائی ستھرائی کا کام شروع کیا گیا اور اسپتال کی حالت زار بہتر بنانے کے لیے پورا عملہ کام میں لگ گیا۔ عملے نے غیر ضروری سامان اٹھا کر اسپتال کے عقب میں منتقل کردیا جبکہ غیر متعلقہ افراد کو بھی جناح اسپتال سے باہر نکال دیا گیا۔ چیف جسٹس نے ایمرجنسی وارڈ کا دورہ کرتے ہوئے دریافت کیا کہ اتنی بدبو کیوں آرہی ہے؟ انہوں نے سیمی جمالی کو حکم دیا کہ مجھے لکھ کر دیں کیا کیا سہولتیں نہیں ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ صفائی ستھرائی کی صورتحال پر توجہ دی جائے۔
مریضوں سے ملاقات
اسپتال کے دوران چیف جسٹس نے مختلف وارڈز کا دورہ کیا جبکہ مریضوں سے بھی ملاقات کی۔ چیف جسٹس کو دیکھ کر مریضوں نے شکایات کے انبار لگا دیے جس پر ایک بار پھر عملے کی شامت آگئی۔ چیف جسٹس کی آمد کے موقع پر ایک خاتون ان کے سامنے ہاتھ باندھ کر کھڑی ہوگئی اور رو رو کر اپیل کی کہ میرے بیٹے کو جعلی مقابلے میں مارا گیا۔ مجھے انصاف دلایا جائے۔ اسپتال کے ہنگامی دورے کے بعد چیف جسٹس واپس سپریم کورٹ کراچی رجسٹری روانہ ہوگئے۔