اسلام آباد : چیف جسٹس نے زیرزمین پانی پر ورک شاپ میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکریٹری لاء کمیشن کو پچاس ہزار جرمانہ کردیا، چیف جسٹس نے حکم دیا کہ دس دن پانچ ہزارروزانہ جیب سے ڈیم فنڈ میں ڈالنے ہوں گے ۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں زیرزمین پانی کے استعمال سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔
ورک شاپ میں تاخیر پر چیف جسٹس نے سیکریٹری لاء اینڈ جسٹس کمیشن پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے میاں عبدالرحیم کو پچاس ہزار جرمانہ کردیا گیا۔
چیف جسٹس نے حکم دیا کہ آپ کی وجہ سے یہ معاملہ دس دن تاخیر کا شکار ہوا،اب دس دن پانچ ہزار روزانہ جیب سے ڈیم فنڈ میں ڈالنے ہوں گے۔
سیکریٹری لااینڈجسٹس کمیشن نے بتایا کہ کمیشن نے انٹرنیشنل سمپوزیم کرایا تھا،زیرزمین پانی کےاستعمال سےمتعلق سیشن بھی کیاتھا،جس پر چیف جسٹس نے کہا جو سمپوزیم ہے اس کا حکم نامے سے کوئی تعلق نہیں۔
سیکریٹری لاء کمیشن کا عذر پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سمپوزیم میں مصروف تھے، الگ سےورک شاپ نہیں کراسکے، جس پر چیف جسٹس نے کہا مجھے بتا دیتے بطور چیئرمین سمپوزیم کے انتظامات کرلیتا،ضرورت پڑنے پر میں کلرک بھی بن جاتا ہوں، سمپوزیم سے3دن پہلےتک معلوم نہیں تھا کون کون آرہا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا زراعت کے لئے، گھریلو اور کمرشل استعمال کیلئے کیا ریٹ ہونا چاہئیں ، زیر زمین پانی کے استعمال سے متعلق قیمت کا معاملہ اہم ہے۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 10 روز کے لئے ملتوی کردی۔